مردان(نمائندہ جنگ) مردان میں خودکش بمباروں نے ضلع کچہری کو نشانہ بناتے ہوئے یکے بعد دیگرے 2دھماکے کردئیے جس کے نتیجے میں 14افراد شہید اور 52زخمی ہوگئے شہید ہونے والوں میں 4پولیس اہلکار اور3وکلاء شامل ہیں۔ پولیس ذرائع کے مطابق ضلع کچہری مردان کے مین گیٹ پرمعمول کی چیکنگ جاری تھی اس دوران خودکش حملہ آور نے ڈیوٹی پرمامورپولیس اہلکاروں پردستی بم پھینکا جس سے پولیس اہلکار زخمی ہوگئے اور افراتفری پھیل گئی جس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے خودکش حملہ آورگیٹ کے اندر وکلاء کے چیمبر کی طرف بڑھنے لگے پولیس نے خودکش کو پہچان کر اس پر اندھادھند فائرنگ کردی تاہم زخمی خودکش نے ڈسٹرکٹ کورٹس کے برآمدے ہی میں خود کو اڑا دیا جس کے نتیجہ میں 3 وکیل ،4پولیس اہلکار اور6 شہری جاں بحق ہو گئے ۔عینی شاہدین کے مطابق پہلا دھماکہ کی آواز کمزور تھی تاہم دوسرا دھماکہ انتہائی زوردارتھا جس کی آوازدوردورتک سنی گئی ۔ دھماکوں کے بعدپولیس کی بھاری نفری کے ساتھ پاک فوج بھی موقع پر پہنچ گئی اور علاقے کو گھیرے میں لے لیا دھماکوں کے بعد وکلاء ،ججز صاحبان اور پیشی پر آنے والے درجنوں افراد کچہری کے اندر ہی محصورہوگئے ۔ریسکیو ٹیموں نے جائے وقوعہ سے شہید اورزخمی افراد کو ہسپتالوں میں شفٹ کیا ۔خودکش بمبارکی باقیات کو سی ٹی ڈی پولیس نے اپنے تحویل میں لے لیا۔ دھماکے میں چاروکلاء شہیدہوئے ہیں جن میں ڈسٹرکٹ بارایسوسی ایشن کے سابق جنرل سیکرٹری اورجماعت اسلامی کے رہنماسیدیوسف شاہ باچہ ایڈووکیٹ ،اے این پی کے ضلعی رہنماسیداکبرخان مہمندایڈوکیٹ، مردان کے معروف قانون دان عبداللہ ثانی ایڈوکیٹ کے صاحبزادے الیاس ثانی ایڈوکیٹ جبکہ پولیس اہلکارجنیدخان،اشتیاق اوراعظم خان شامل ہیں جبکہ عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی رہنماسابق میونسپل کمیٹی چئیرمین حاجی ارشدخان کوانتہائی تشویشناک حالت میں لیڈی ریڈنگ ہسپتال منتقل کردیاگیا ہےجہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہوگیا ۔دریں اثنائ ڈی آئی جی مردان اعجاز خان نے کہا ہے کہ دھماکوں میں 8کلو بارودی مواد استعمال کیاگیا ۔ حملہ آور ایک ہی تھا اور اس نے پہلے ہینڈ گرنیڈ اور بعدازاں پولیس فائرنگ سے اس کا خودکش جیکٹ پھٹ گیا انہوںنے کہاکہ دھماکے میں 8کلو بارودی مواد استعمال کیا انہوںنے کہاکہ خودکش کا ٹارگٹ بارروم تھا ۔ دھماکوں کے وقت ضلع کچہری کے عین سامنے واقع تھانہ سٹی میں ڈی آرسی میٹنگ جاری تھی جس میں رکن اسمبلی زاہد درانی ،ایس پی آپریشن شفیع اللہ گنڈاپور اورڈی آرسی کے رجسٹرار احسان اللہ باچاسمیت درجنوں شہری موجودتھے اور کمیٹی کے مختلف تنازعات کے حوالے سے فریقین کی شکایات سن رہے تھے اس دوران پہلے ایک دھماکے اوراس کے ایک منٹ بعد دوسرے زوردار دھماکے اور فائرنگ کی آواز سنیں گئیں موقع پر موجود پولیس حکام کا خیال تھاکہ حملہ پولیس سٹیشن پر ہوا جس کی وجہ سے موجودلوگوں کو بتایاگیاکہ وہ اپنی اپنی جگہوں پر موجود رہے ۔