پشاور(نیوزڈیسک)خیبرپختونخواحکومت نے ضلع چترال کے عوام کی مشکلات کو مدنظررکھتے ہوئے گزشتہ سال سیلاب کے باعث تباہ ہونے والے 4.2میگاواٹ کے ریشون پن بجلی گھر کی فوری بحالی کا فیصلہ کیا ہے جبکہ توانائی کے دیگر وسائل سے چترال میں شروع کئے گئے بجلی کے دیگر منصوبوںکوجلدمکمل کیا جائے گا۔ اس سلسلے میں سیکرٹری توانائی وبرقیات انجینئرنعیم خان کی زیر صدارت پیڈو کی ٹیکنیکل کمیٹی کا اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا جس میں چیئرمین ٹیکنیکل کمیٹی انجینئرلطیف خان کے علاوہ دیگر افسران نے شرکت کی ۔ اجلاس میں کمیٹی نے گزشتہ سال چترال میںتباہ کن سیلاب کے با عث بہہ جانے والے 4.2میگاواٹ ریشون بجلی گھر کی بحالی کے لئے جاری کام کی سست روی پر تشویشن کا اظہارکرتے ہوئے فیصلہ کیا کہ عید کی چھٹیوں کے فوری بعد مذکورہ بجلی گھرکی بحالی کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کئے جائیں گے جبکہ منصوبے میں کسی بھی قسم کی سستی اور تاخیر ناقابل برداشت ہوگی۔ اجلاس میں سیکرٹری توانائی نعیم خان کو بتایا گیا کہ چترال میں سیلاب کے بعد عارضی طورپر ایک ہزار سے زائد گھر وں کو سولرپینل اور375-KVA کے ہیوی ڈیوٹی جنریٹرز پیڈو نے فراہم کئے ہیں جبکہ اسکے علاوہ چترال کے علاقوں ریشون اور بونی میں 200کلوواٹ کے منی مائیکروبجلی گھر پربھی تیزی سے کام جاری ہے جس سے سینکڑوں گھروں کو بجلی کی فراہمی ممکن بنائی گئی ہے۔ چیئرمین ٹیکنیکل کمیٹی انجینئرلطیف خان نے بتایا کہ ریشون بجلی گھر کی بحالی کے لئے کمیٹی کے ممبران جلد ہی ضلع چترال کا دورہ کرکے منصوبے کے لئے درکار مشینری کی فوری خریداری کے لئے اقدامات اٹھائیں گے۔ اجلاس میں سیکرٹری توانائی نعیم خان نے پیڈو کو سختی سے ہدایت جاری کی کہ ریشون بجلی گھر کی ہرحالت میں فوری بحالی ممکن بنائی جائے اور عوام کو بھی یقین دلایا کہ حکومت ضلع چترال میں سستی بجلی کی فراہمی کے منصوبوں پرتیزی سے کام کررہی ہے۔