کراچی (اسٹاف رپورٹر) سپریم کورٹ نے ضلع جامشور و اور دادوکے جوڈیشل مجسٹریٹس کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنی حدود میں قائم آر او پلانٹس کے اچانک دورے کریں اور آراو پلانٹس کی غیر فعالیت پر متعلقہ ایکس ای این کیخلاف کارروائی عمل میں لائی جائیں، غیرفعال آر او پلانٹس کو 24گھنٹوں میں ٹھیک کرائی جائیں اور اس حوالے سے ہر ہفتے رپورٹ سپریم کورٹ میں بھیجی جائے، سپریم کورٹ نے وفاقی سیکرٹریز فنانس اور پلاننگ کے 50ہزار روپے کے عوض قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری بھی جاری کردیئے ہیں۔ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس انور ظہیر جمالی اور جسٹس امیر ہانی مسلم پر مشتمل بینچ نے ہفتے کو منچھر جھیل ازخود نوٹس کیس کاعبوری فیصلہ جاری کر دیا ہے۔ اس سے قبل فاضل بینچ نے کیس کی سماعت جمعہ کو کراچی رجسٹری میں کی تھی۔ فیصلے میں تحریر کیا گیا ہے کہ ریکارڈ کاجائزہ لینے سے معلوم ہوتا ہے کہ وفاقی سیکرٹریز فنانس اور پلاننگ جان بوجھ پر عدالت میں پیش نہیں ہو رہے لہٰذا عدالت نے دونوں سیکرٹریز کے50ہزار روپے کے عوض قابل ضمانت وارنٹ گرفتار ی جاری کردیے اور ایس ایس پی اسلام آباد کو وارنٹ کی تعمیل کرنے کی ہدایت کر دی ہے ۔عدالت نے فیصلے میں تحریر کیا ہے کہ طویل عرصے سے زیر التوا منصوبوں پر وفاقی اور صوبائی ادارے ایک دوسرے پر الزام تراشی کر رہے ہیں اور ان کی غیر سنجیدگی واضح دیکھائی دے رہی ہے۔