• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
متحدہ قومی موومنٹ کے کارکنان وعوام کیلئے یہ خوشخبری ملی کہ اسکاٹ لینڈ یارڈ پولیس نے ان کے ہردلعزیزقائد جناب الطاف حسین کی ضمانت میں14 اپریل2015ء تک توسیع کردی ہے ۔ اس خوشخبری سے پاکستان سمیت دنیا بھر میں ایم کیوایم کے کارکنان میں خوشی کی لہر دوڑ گئی اور سب روایتی انداز میں اپنی خوشی کا والہانہ اظہار کررہے ہیں ۔ ایم کیوایم کے سیاسی مخالفین بھی جناب الطاف حسین کی سیاسی بصیرت اورفہم وفراست کے معترف ہیں، مسلم لیگ (ن) کے رہنماء اور سابق ڈی جی رینجرز عبدالقادر بلوچ نے ایک ٹی وی چینل پر یہ اعتراف کیا کہ جناب الطاف حسین ایک بہت بڑے سیاسی رہنما ہیں اور ہم انکے سامنے سیاسی بونے ہیں۔ جب لندن میں ایک جھوٹے مقدمے میں جناب الطاف حسین کو گرفتارکیا گیا تو کم وبیش پاکستان کے تمام سیاسی ومذہبی رہنماؤں ، دانشوروں ، صحافیوں اور کالم نگاروں نے اس امر پر گہری تشویش اور ایم کیوایم کے کارکنان سے دلی یکجہتی کااظہارکیا تھا۔ جناب الطاف حسین کی سیاسی زندگی پر نظر ڈالی جائے تو ان کی پوری زندگی ایک مشن، مقصد ، کاز اور نظریہ کے فروغ کی جدوجہد میں گزرچکی ہے ۔ محض 24 سال کی عمر میں جب کوئی نوجوان خواہشات اور امنگوں کا اسیر ہوتا ہے اور اپنی دنیا میں مست رہنا پسند کرتا ہے اس عمر میں جناب الطاف حسین نے ایک طلبا ء تنظم کی بنیاد رکھ کر اپنی سیاسی جدوجہد کا آغازکیا اور ایک سال بعد ہی مزار قائد پر محصورین بنگلہ دیش کی وطن واپسی کے حق میں مظاہرہ کرنے کی پاداش میں قید و بند اور کوڑوںکی سزا کا سامنا کرنا پڑا۔ مہاجروں کو ایک پلیٹ فارم پر متحد کرنے اور انہیں ایک بھرپور طاقت میں تبدیل کرنے کی پاداش میں اپنے پیارے پیارے ساتھیوں کی شہادتوں کا صدمہ جھیلنا پڑا ۔ مذہبی رواداری کے فروغ کی جدوجہد کرنے پر جناب الطاف حسین کو ’’لادین‘‘قراردیا گیا،سندھ بالخصوص کراچی میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے فروغ کی پاداش میں دشمنوں کے طعنے سننے پڑے ، حق پرستی کی جدوجہد کے دوران پاکستان میں تین مرتبہ جیلوں میں صعوبتوں اور عقوبت خانوں میں بدترین تشدد کا سامنا کرنا پڑا، دن رات کام کرنے کے باعث ان کی صحت خراب ہوتی چلی گئی اور وہ گردوں کے مرض میں مبتلا ہوگئے ، ایم کیوایم کے خلاف آپریشن کے دوران ان کا پورا خاندان دربدرہوگیا،بہنوئی محمد اسلم کو گرفتار کرکےاڈیالہ جیل میں انسانیت سوز تشددکانشانہ بنایا گیا جس کے باعث ان کی طبیعت خراب ہوگئی اور علالت کے بعد اس جہان فانی سے کوچ کرگئے ، جناب الطاف حسین کے اعصاب توڑنے اور انہیں حق پرستی کی جدوجہد سے باز رکھنے کیلئے ان کے بڑے بھائی ناصر حسین اور بھتیجے عارف حسین سمیت ہزاروں کارکنان کو گرفتارکرکے ماورائے عدالت قتل کردیا گیا، ایم کیوایم کو ختم کرنے اور صفحہ ہستی سے مٹانے کیلئے ان گنت سازشیں کی گئیں، جناب الطاف حسین پر سیکڑوں جھوٹے مقدمے قائم کئے گئے اور جناب الطاف حسین کو اپنے ساتھیوں کی بے وفائیوں کا صدمہ بھی جھیلنا پڑا لیکن ظلم وستم اور جبرواستبداد کا کوئی بھی ہتھکنڈہ جناب الطاف حسین کے فولادی عزائم کو کمزورنہیں کرسکا ۔ یہ حقائق اس بات کا ثبوت ہیں کہ رب العزت نے جناب الطاف حسین کو خلق خدا کی خدمت کے عظیم کارخیر کی ذمہ داری سونپی ہے سچ کی راہ پر چلنا کوئی آسان کام نہیں ہے ، یہ راستہ انتہائی پرخطر اور دشوار گزار ہے جس پر چلنے والوں کو مشکل ترین ، اعصاب شکن اور صبرآزما مراحل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ کسی مشن، مقصد،کاز، نظریہ اور منزل کیلئے جدوجہد کرنے والوں کو کٹھن اورکڑی آزمائش اور اعصاب شکن حالات کا سامنا کرنا پڑتا ہے لیکن بحیثیت مسلمان ہم سب کا ایمان ہے کہ رب کائنات ،غفورالرحیم ہے اور اپنے کسی بھی بندے پر اس کی طاقت سے زیادہ آزمائش کا بوجھ نہیں ڈالتا۔ اللہ تعالیٰ جب اپنے کسی بندے کو کسی بڑے کام کیلئے منتخب کرتا ہے تو اس کی طاقت کو مدنظر رکھتے ہوئے ہی اس پر آزمائشوں کا بوجھ ڈالتا ہے ۔ وہ لوگ اپنے مشن ، مقصد، نظریہ اور کاز میں مخلص ہوتے ہیں اور حق وصداقت کی راہ میں آنے والی ہرمشکل کا صبروتحمل اورثابت قدمی سے مقابلہ کرتے ہیں اوراپنی جدوجہد جاری رکھتے ہیں ۔ قائد تحریک جناب الطاف حسین سچے اور مخلص عوامی رہنما ہیں جو اس ملک میں غریب ومتوسط طبقے کی حکمرانی کا انقلاب لاناچاہتے ہیں اور ہمیں کامل یقین ہے کہ اللہ تعالیٰ کی مدد ونصرت اور عوامی تائید سے جناب الطاف حسین اپنے مقصد میں ضرورکامیابی حاصل کریں گے ۔جناب الطاف حسین پر قدرت کی جانب سے آزمائشوں کا یہ سلسلہ ختم ہوگا، لندن میں ان پر قائم جھوٹے مقدمے کا بھی انشاء اللہ منطقی انجام ہوگا اور بہت جلداللہ تعالیٰ انہیں سروخروئی عطا فرمائے گا۔ (آمین)
تازہ ترین