پشاور(نیوزرپورٹر)قومی احتساب بیورو خیبرپختونخوا نے چترال میں جنگلات کی رائلٹی سے متعلق تحقیقات مکمل کرلی ہیں اورمبینہ طورپرخوردبردمیں ملوث 7سو45افراد بے گناہ نکلے جس پرجسٹس نثارحسین اور جسٹس سید افسرشاہ پرمشتمل دورکنی بنچ نے ان افراد کی جانب سے دائررٹ پٹیشن نمٹادی فاضل بنچ نے بیرسٹروقار745افراد کی جانب سے دائررٹ پٹیشن کی سماعت کی اس موقع پر عدالت کو بتایاگیاکہ درخواست گذار چترال میں واقع جنگل کے اصل مالکان ہے اورانہیں باقاعدہ طورپر جنگل کی رائلٹی ملتی ہے تاہم ان کے مخالف نے نیب خیبرپختونخوا کو درخواست دی تھی کہ جنگل کی رائلٹی غیرمتعلقہ افراد حاصل کررہے ہیں اوراس درخواست پرنیب نے درخواست گذاروں کے خلاف تحقیقات شروع کررکھی ہے تاہم انکوائری شروع ہونے کی بناء پرڈپٹی کمشنرچترال نے درخواست گذاروں کو رائلٹی کی ادائیگی روک دی ہے جو کہ غیرقانونی اورغیرآئینی اقدام ہے لہذادرخواست گذاروں کے خلاف تحقیقات کالعدم قرار دی جائے اس موقع پر نیب کے وکیل نے عدالت میں پیش ہوکربتایا کہ نیب خیبرپختونخوا نے انکوائری بند کردی ہے اوران کو رائلٹی کی ادائیگی نہیں روکی گئی جس پرفاضل بنچ نے رٹ پٹیشن نمٹادی ۔