• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان میں ہر روز 1200بچے سگریٹ نوشی کا آغاز کررہے ہیں

اسلام آباد(بلال عباسی / خصوصی رپورٹ) پاکستان میں ہر روز 1200؍ بچے پہلی دفعہ سگریٹ نوشی کا آغاز کر رہے ہیں،ملک بھر میں 13؍ سے 15؍ سال عمر کے 10.7؍ فیصد بچے تمباکو نوشی کر رہے ہیں، جس میں حیران کن طور پر اسی عمر کی 6.6 ؍ فیصد لڑکیاں اور 13.3 فیصد لڑکے تمباکو نوشی میں مبتلا ہیں جبکہ 11؍ فیصد بچوں نے مستقبل قریب میں تمباکو نوشی کے آغاز کا عندیہ دیا ہے، پاکستان میں ایک سال میں ایک لاکھ دس ہزار افراد کی موت تمباکو نوشی کی وجہ سے ہو رہی ہے۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے زیر اہتمام گلوبل یوتھ تمباکو کے 2013ء میں پاکستان کے مختلف اسکولوں میں پڑھنے والے  13؍ سے 15؍ سال کی عمر کے 8؍ ہزار بچوں پر کیے گئے۔ سروے کی رپورٹ کے مطابق 36؍ لڑکیاں اور 192؍ لڑکے سروے کے وقت سگریٹ نوشی کر رہے تھے جبکہ 164؍ لڑکیوں اور 368؍ لڑکوں  نے بتایا کہ وہ تمباکو نوشی کرتے ہیں، سگریٹ پینے والے 40؍ فیصد بچوں نے بتایا کہ انھوں نے دس سال سے کم عمر میں سگریٹ نوشی کا آغاز کر دیا تھا۔ تمباکو نوشی کرنے والے 21 فیصد بچوں نے اپنے گھر سے اور 38 فیصد بچوں نے مختلف عوامی مقامات سے تمباکو نوشی کا آغاز کیا ہے، 13 سے 15 سال عمر والے 88 فیصد سگریٹ نوش خود سگریٹ خریدتے ہیں،پاکستان کے 30 فیصد بچے دکانوں پر سگریٹ کے اشتہارات دیکھتے ہیں، 76 فیصد بچے تمباکو نوشی کو صحت کے لیے انتہائی خطرناک سمجھتے ہیں، 77 فیصد بچے عوامی مقامات پر سگریٹ نوشی کی پابندی کے حامی ہے, 32 فیصد بچوں نے سگریٹ کی ڈبی پر سگریٹ نوشی کے نقصانات پڑھ کر اور منہ کے کینسر کی تصویر دیکھ کر سگریٹ نوشی چھوڑنے کا فیصلہ کیا تاہم متعدد بچے تمباکو نوشی چھوڑنے میں کامیاب نہ ہو سکے۔
تازہ ترین