• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسٹیج و ریڈیو فنکاروں کی بنیادی تربیت گاہ ہوتی ہے، مصطفیٰ قریشی

اسٹیج اور ریڈیو فنکاروں کی بنیادی تربیت گاہ ہوتی ہے: مصطفیٰ قریشی
اسٹیج اور ریڈیو فنکاروں کی بنیادی تربیت گاہ ہوتی ہے: مصطفیٰ قریشی

معروف فلم اسٹار و اداکار مصطفیٰ قریشی کا کہنا ہے کہ اپنے فنی کیریئر کا آغاز 1958 میں حیدرآباد کے اسٹیج ڈراما ’اندھیرا اجالا‘ سے کیا۔

700 سے زیادہ فلموں میں لاجواب اداکاری کرنے والے لیجنڈری فنکار مصطفیٰ قریشی نے کہا ہے کہ میں نے اور فلم اسٹار محمد علی نے حیدر آباد اسٹیج سے کیریئر کا آغاز کیا۔

انہوں نے کہا کہ 1958 میں اسٹیج ڈراما ’اندھیرا اجالا‘ میں، میں ہیرو تھا اور مرحوم محمد علی ولن بنے تھے۔ اسٹیج اور ریڈیو فنکاروں کی بنیادی تربیت گاہ ہوتی ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی آرٹس کونسل میں پیش کیا گیا اسٹیج ڈراما ’بیوہ‘ میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے کیا۔

اس موقع پر معروف ٹی وی آرٹسٹ آفتاب عالم، مزاحیہ فنکار رؤف لالہ، ذاکر مستانہ، مہک نور، عرفان ملک، علی حسن، پرویز صدیقی، جہاں زیب خان، امتیاز بخاری بھی موجود تھے۔

گلوکارہ آیت شیخ اور ڈراما بیوہ کے ڈائریکٹر سلیم گڈو، عارف صدیقی، سدرہ شیخ، لیلیٰ ناز، اکرم نوید، ناصر بونیری، اصغر شیخ اور دیگر شخصیات بھی اس موقع پر موجود تھیں۔

مصطفیٰ قریشی کا مزید کہنا تھا کہ بیوہ ڈراما دیکھ کر اچھا لگا، تمام فنکاروں نے جم کر پرفارمنس دی، احمد شاہ فنکاروں کی بھرپور پذیرائی کر رہے ہیں۔

بعد ازاں مصطفیٰ قریشی نے بیوہ ڈرامے میں لاجواب پرفارمنس پر فنکاروں میں شیلڈز بھی پیش کیں۔

انٹرٹینمنٹ سے مزید