• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
پشاور (نمائندہ جنگ ) پشاور کے علاقہ حیات آباد انڈسٹریل اسٹیٹ سے نامعلوم افراد نے روزنامہ جنگ کے ڈائریکٹر کوآرڈی نیشن ’’عابد عبد اللہ‘‘ کو اغوا کرلیا ،مسلح اغوا کاروں نے انہیں نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔ عابد عبد اللہ نے مسلح افراد کو کہا کہ اگر انہیں پیسوں کیلئے اغوا کیا جارہا ہے تو وہ رقم دینے کیلئے تیار ہیں تاہم اغوا کاروں نے جواب دیا کہ وہ پیسوں کیلئے کام نہیں کرتے، پولیس نے واقعہ کا مقدمہ درج کرکے مغوی کی بازیابی اور اغوا کاروں کی گرفتاری کیلئے کارروائی شروع کردی  ہے۔ خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے بھی پولیس حکام کو مغوی کی فوری بازیابی اور اغوا کاروں کی گرفتاری کا حکم دےدیا ہے۔ پویس نے تحقیقات شروع کر دی ہے۔ عابد عبد اللہ سکنہ لاہور پشاور کے مقامی فائیو اسٹار ہوٹل سے اپنے ڈرائیور کے ہمراہ موٹر کار نمبر زیڈ کے297اسلام آباد میں انڈسٹریل اسٹیٹ حیات آباد میں واقع’’ جنگ پریس‘‘ کیلئے نکلے جہاں  کام ختم کرنے کے بعد وہ رات 3بجکر15منٹ پر واپس روانہ ہوئے تاہم ابھی وہ پریس سے نکل کر انڈسٹریل سٹیٹ کی سڑک پر پہنچے ہی تھے کہ  دو گاڑیوں میں سوار8مسلح افراد نے ان کی گاڑی کے سامنے کھڑے ہوکر اسلحہ کی نوک پر انہیں یرغمال بنا لیا اس دوران 3افراد زبردستی ان کی گاڑی میں بیٹھ گئے، عابد عبد اللہ کے ڈرائیور ظفر حسین نے بعد ازاں پولیس کو اپنا بیان ریکارڈ کراتے ہوئے بتایا کہ مسلح افراد نے گاڑی میں بیٹھ کر کہاکہ انہیں معلوم ہے کہ آپ ہمارے مہمان ہیں ہم آپ کیساتھ ہوٹل جائیں گے جہاں ہم مل کر چائے پئیں گے، ڈرائیور کے مطابق عابد عبداللہ نے ان مسلح افراد سے کہاکہ اگر وہ انہیں پیسوں کیلئے اغوا کرنا چاہتے ہیں تو وہ جتنے پیسے مانگتے ہیں وہ دینے کیلئے تیار ہیں جس پر مسلح افراد نے جواب دیا کہ وہ پیسوں کیلئے کام نہیں کرتے ، ڈرائیور نے پولیس کو بتایاکہ جب ہماری گاڑی پی سی ہوٹل براستہ یونیورسٹی روڈ پہنچی تو مسلح افراد نے اسے پی سی ہوٹل کی بجائے سیدھا جانے کو کہا جب گاڑی فردوس کے قریب گورنمنٹ ہائر سکینڈری اسکول نمبر ون کے قریب واقع یوٹرن پہنچی تو مسلح افراد نے گاڑی اسی یوٹرن میں موڑنے کی ہدایت کی، ڈرائیور نے بتایاکہ جب اس نے گاڑی موڑی تو اسکول کے قریب مسلح افراد کی ہدایت پر اس نے گاڑی روکی اس دوران مسلح اغوا کاروں نے عابد عبد اللہ کو بتایا کہ آپ فکر نہ کریں ۔ ڈرائیور کے مطابق اس کے بعد مسلح اغوا کاروں نے عابد عبد اللہ کو گاڑی سے اتارتے ہوئے اسے( ڈرائیور کو)آدھے گھنٹے تک سر نیچے کرکے کہیں اور نہ دیکھنے کی ہدایت کی اور خبردار کیا کہ اگر اس نے سر اٹھایا یا پیچھے دیکھا تو ان کے بندے اس پر نظر رکھے ہوئے ہیں وہ انہیں گولی مار دیں گے جس کے بعد اغوا کار عابد عبد اللہ کو دوسری گاڑی میں بٹھا کر نامعلوم سمت میں لے گئے ، ڈرائیور نے بتایاکہ نامعلوم افراد ان کا اور عابد عبداللہ کا موبائل اپنے ساتھ لے گئے، ڈرائیور نے پولیس کو یہ انکشاف بھی کیا کہ انڈسٹریل اسٹیٹ سے فردوس تک راستہ میں پولیس کی پہلی چیک پوسٹ کارخانو پھاٹک پر انہیں کسی نے نہیں روکا اور پھر دوسری جمرود چیک پوسٹ پر بھی پولیس نے انہیں جانے دیا اسی طرح گورا قبرستان پر سکیورٹی فورسز کی چیک پوسٹ پر کسی نے انہیں نہیں روکا اور گاڑی چلتی رہی اسی طرح سکیورٹی فورسز کی دوسری چیک پوسٹ نزد شرقی پولیس سٹیشن پر بھی گاڑی کو چیک نہیں کیا گیا اور وہ باآسانی ان چیک پوسٹوں سے گزر گئے ، دوسری جانب خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے عابد عبد اللہ کے اغوا کا نوٹس لیتے ہوئے پولیس حکام کو مغوی کی فوری بازیابی اور اغواکاروں کی گرفتاری کا حکم دیا ہے ۔
تازہ ترین