• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کی پاک بھارت کشیدگی کم کرانے میں ثالثی کی پیشکش

اقوام متحدہ(جنگ نیوز)اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نےپاک۔بھارت کشیدگی میں فوری کمی اور خطے میں تشدد کے خاتمے کا مطالبہ کرتے ہوئے ایک بار پھر ثالثی کی پیشکش کی ہے۔اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ڈاکٹر ملیحہ لودھی سے ملاقات میں بان کی مون کا کہنا تھا کہ انہیں دو پاکستانی فوجیوں کی شہادت پر افسوس ہے، انہوں نے حکومت پاکستان اور مرحومین کے گھروالوں سے تعزیت بھی کی۔بان کی مون کو کشیدہ صورتحال کے بارے میں بتاتے ہوئے ملیحہ لودھی کا کہنا تھا کہ بھارت اپنے قول و فعل سے حالات کو اس نہج پر لے آیا ہے کہ خطے اور عالمی امن کو خطرات لاحق ہوگئے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ لائن آف کنٹرول پر بھارت کا سرجیکل اسٹرائیک کا دعویٰ غلط ہے بلکہ خود بھارت نے پاکستان کے خلاف جارحیت کا مظاہرہ کیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ بھارت نے یہ صورتحال ، مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی فوج کے مظالم سے عالمی توجہ ہٹانے کی غرض سے پیدا کی ہے۔اس لیے مسئلے کی جڑ تک پہنچنا ضروری ہے۔بھارت، کشمیری عوام کو حق خودارادیت دینے سے مسلسل انکار کررہا ہے۔انہوں نے بان کی مون سے مطالبہ کیا کہ وہ انسانی حقوق کی پامالی کو ختم کروانے میں اپنا کردار ادا کریں۔اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے اس موقع پر دونوں ممالک کے درمیان جاری کشیدگی کم کرانے کے لیے ایک بار پھر ثالثی کے کردار کی پیشکش کی، جسے پاکستان نے ہمیشہ خوش آمدید کہا ہے تاہم بھارت ہمیشہ ہی انکاری رہا ہے۔ انہوں نےاقوام متحدہ کے پاک۔بھارت فوجی مبصر گروپ کے غیر فعال ہونے پر بھی افسوس کا اظہار کیا، جس کی بنیادی وجہ بھارت کا تعاون سے انکار ہے۔ یہ فوجی مبصر گروپ لائن آف کنٹرول کے پاکستانی علاقے میں فعال ہے تاہم، بھارت نے اپنے علاقے میں اسے فعال ہونے کی اجازت نہیں دی ہے۔ملیحہ لودھی نے بان کی مون سے درخواست کی وہ اقوام متحدہ کے فوجی مبصر گروپ کی حقائق پر مبنی آزادانہ رپورٹ کو سیکوریٹی کونسل تک پہنچانے میں مدد دیں۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے ہر ممکن تحمل کا مظاہرہ کیا ہے، تاہم کسی بھی قسم کی دراندازی کا پاکستان بھرپور جواب دے گا۔کشیدگی کی تام تر ذمہ داری بھارت پر عائد ہوتی ہے۔بان کی مون نے سارک سربراہ کانفرنس کی منسوخی پر بھی مایوسی کا اظہار کیا، ان کا کہنا تھا کہ یہ کانفرنس مذاکرات کا ایک اچھا موقع ثابت ہوسکتی تھی۔ملیحہ لودھی کا کہنا تھا کہ عالمی برادری اور اقوام متحدہ عالمی امن اور سیکوریٹی کو درپیش خطرات کو نظر انداز نہ کرے۔ملیحہ لودھی کا کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے انتہائی غیر ذمہ دارانہ رویئے کا مظاہرہ کیا جارہا ہے، ہم چاہتے ہیں کہ عالمی برادری بھارت پر زور ڈالے کہ وہ تحمل کا مظاہرہ کرے۔
تازہ ترین