• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

غیر جمہوری پاکستان کچھ لوگوں کے دن کا خواب، مستقبل جمہوریت ہے، رضا ربانی

اسلام آباد( نمائندہ جنگ، جنگ نیوز) چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے سابق صدر پرویز مشرف کے بیان کو مسترد کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ غیر جمہوری پاکستان کچھ لوگوں کے دن کا خواب ہو سکتا ہے لیکن ملک کا مستقبل جمہوریت سے وابستہ ہے، جسے خام خیالی ہے وہ ذہن سے نکال دے، آمریت نے ملک کو کچھ نہیں دیا، لنگڑی لولی جمہوریت بھی آمریت سے بہتر ہے، 18ویں ترمیم کے بعد پاکستان مکمل طور پر وفاق ہو گیا، پارلیمان کو مضبوط کرنا ضروری ہے،سینیٹ کو بجٹ کی منظوری کا اختیار دیا جائے،سینٹ کو الگ کر کے وفاق کو نہیں چلایا جا سکتا،پارلیمانی جمہوریت کو نقصان پہنچانے کی کوشش وفا قیت کیلئے خطرہ ہوگی، ملک میں مضبوط پارلیمانی نظام کیلئے ٹھوس پارلیمانی انتظامیہ اور شفافیت ضروری ہے ۔ان خیا لا ت کا اظہار چیئرمین سینیٹ میاں رضاربانی نے انسٹی ٹیوٹ آف پارلیمنٹری سروسز میں کلرکس آف پارلیمنٹ کے پہلے بیج کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں بعض قوتوں کی جانب سے پارلیمنٹ اور عوام کو الگ تھلگ رکھنے کی دانستہ کوششیں کی گئیں تاکہ عوام اور جمہوری اداروں کا رابطہ استوار اور مضبوط نہ ہو سکے۔ اٹھارویں ترمیم کے بعد پاکستان ایک مکمل وفاق بن چکا ہے ۔ تاہم آئین کی روح کے مطابق ایوان بالاء کو زیادہ اختیا را ت دینے کی ضرورت ہے تاکہ صوبائی اکائیوں کی صحیح طور پر نمائندگی ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے دوران سینیٹ اپنی اہمیت کھو دیتا ہے کیونکہ سینیٹ کے کل ارکان کی تعداد قومی اسمبلی میں صرف پنجاب سے منتخب ہونے والے ارکان سے بھی کم ہے۔ انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ اس عدم توازن میں آئندہ مردم شماری کے نتیجے میں قومی اسمبلی کی نشستوں میں ممکنہ اضافے کی صورت میں مزید اضافہ ہوگا جس میں ممکنہ طور پر قومی اسمبلی کے ارکان کی تعداد چارسو سے تجاوز کر جائے گی۔ جبکہ اس کے مقابلے میں سینیٹ کے ارکان کی کل تعداد 104 ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس صورتحال کے پیش نظر ایوان بالا کی تخلیق کا مقصد پورا نہیں ہوتا کیونکہ صوبائی اکائیوں کی صحیح طور پر مشترکہ اجلاس میں نمائندگی نہیں ہوپاتی۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی ارکان اسمبلی اور وزرائے اعلیٰ کو ایوان بالاء میں اپنے صوبے کے حوالے سے امور زیر بحث لانے کی اجازت ہونی چاہیے اور اس کے ساتھ ساتھ سینیٹ کے ارکان کو بجٹ اور مالیاتی امور سے متعلق معاملات پر نہ صرف بحث کرنی چاہیے بلکہ بجٹ کی منظوری میں بھی سینیٹ کے ارکان کا اختیار ہونا چاہیے۔ انہوں نے کلر ک آف پارلیمنٹ کے پروگرام کے کامیاب آغاز پر سینیٹ سیکرٹریٹ، انسٹی ٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن اور پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف پارلیمنٹری سروسز کی کوششوں کو سراہا اور امید ظاہر کی کہ اس سے جمہوری اداروں میں کام کو زیادہ منظم بنانے میں مددملے گی۔ تقریب سے سیکرٹری سینیٹ امجد پرویز ملک نے بھی خطاب کیا۔
تازہ ترین