لاہور(خصوصی نمائندہ)وزیر اعلی پنجاب محمد شہباز شریف نےویڈیو لنک کے ذریعے سول سیکرٹریٹ لاہور اور ڈی سی او آفس لیہ میں اجلاس سے خطاب کیا۔ چیئرمین وزیراعلیٰ معائنہ ٹیم نے محکمہ ایجوکیشن لیہ میں مالی سال 2014-15 میں فرنیچر اور آئی ٹی لیب کے سامان کی قواعد و ضوابط سے ہٹ کر خریداری کرنے کے حوالے سے انکوائری رپورٹ پیش کی۔ چیئرمین وزیراعلیٰ معائنہ ٹیم نے بتایا کہ راجن پور میں بھی مالی سال 2014-15 میں اسی فرم سے فرنیچر کی قواعد و ضوابط سے ہٹ کر خریداری کی گئی لیکن اس وقت کے ڈی سی او نے اس فرم کو بلیک لسٹ کرنے کیلئے کوئی اقدام نہیں کیا۔ وزیراعلیٰ نے خریداری کے عمل میں قواعد و ضوابط کی خلاف ورزیوں پر سخت ایکشن لیتے ہوئے لیہ اور راجن پور کے سابق اور موجودہ ڈی سی اوز کو او ایس ڈی بنانے اور لیہ کے 2 سابق و موجودہ ای ڈی اوز ایجوکیشن اور ای ڈی او فنانس اینڈ پلاننگ کو معطل کرنے کا حکم دے دیا۔ وزیراعلیٰ نے خطاب کرتے ہوئے ہدایت کی کہ قواعد و ضوابط سے ہٹ کر خریداری کرنے کے ذمہ داروں کا تعین کرکے محکمانہ کارروائی بھی عمل میں لائی جائے اور مالی سال 2014-15 اور مالی سال 2015-16 کے دوران صوبہ بھر میں محکمہ تعلیم کی جانب سے فرنیچر اور دیگر سامان کی خریداری کی سوفیصد فرانزک انویسٹی گیشن کرائی جائے اور سکولوں کیلئے فرنیچر اور دیگر سامان کی خریداری کیلئے آئندہ سے سنٹرلائزڈ نظام اپنایا جائے۔پنجاب کے ہیلتھ کیئر سسٹم کو بہتر بنانے کیلئےوزیراعلیٰ کی زیر صدارت 4 گھنٹے طویل اجلاس ہوا جس میں ترکی کی وزارت صحت کے مشیرحسن کاگل کی قیادت میں اعلی سطح کے وفد نے بھی شرکت کی۔ ترکی کی وزارت صحت صوبہ پنجاب کے ہیلتھ کیئر سسٹم میں اصلاحات کیلئے تعاون فراہم کرے گی۔وزیراعلیٰ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اورترکی کے برادرانہ تاریخی تعلقات معاشی تعاون میں ڈھل رہے ہیں ، پنجاب میں عوام کو علاج معالجہ کی معیاری سہولتوں کی فراہمی کیلئے ترکی کے ماڈل سے استفادہ کریں گے۔پنجاب حکومت نرسوں کو تربیت کیلئے ترکی بھجوائے گی۔پہلے مرحلے میں سپیشلائزڈ تربیت کیلئے نرسوں کو ترکی بھجوایا جائے گاجبکہ دوسرے مرحلے میں بچیوں کو ترکی سے نرسنگ کا مکمل کورس کرایاجائے گا۔ پنجاب حکومت نے ہسپتالوں میں مافیا کا گٹھ جوڑ توڑنے کیلئے بعض خدمات کو آؤٹ سورس کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور صوبے کے ہسپتالوں میں سی ٹی سکین مشینیں وہی کمپنیاں چلائیں گی جو یہ مشینیں فراہم کریں گی اور ان مشینوں کی دیکھ بھال کی ذمہ داری بھی انہی کمپنیوں کی ہوگی۔ ہمارے پاس بہترین ڈاکٹرز،نرسز اور پیرامیڈیکل سٹاف توموجود ہے تاہم مطلوبہ نتائج کے حصول میں عزم کیساتھ کام کرنے کی کمی آڑے آتی ہے۔ وقت آگیا ہے کہ اقدامات پر حقیقی معنوں میں عملدر آمد کیا جائے اور دل و جان سے دکھی انسانیت کی خدمت کی جائے ۔ ترک وزارت صحت کے مشیر حسن کاگل نے پنجاب کے ہیلتھ کیئر سسٹم کو بہتر بنانے کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔ ترک وزارت صحت کے حکام نے شہبازشریف کو ترکی کے وزیرصحت طیب اکدغان کا نیک خواہشات کا پیغام بھی پہنچایا۔ترکی کے قونصل جنرل سردارڈینز(Mr.Serdar Deniz)،صوبائی وزراء ،متعلقہ سیکرٹریز اورطبی ماہرین بھی اجلاس میں شریک تھے۔ وزیراعلیٰ سے سپیشل مانیٹرنگ یونٹ کے سینئر ممبرسلمان صوفی نے ملاقات کی اور وزیراعلیٰ کو تشدد کا شکار خواتین کی دادرسی کےلئے ملتان میں بنائے جانے والے خصوصی سنٹر کے منصوبے پر پیش رفت کے بارے میں بریفنگ دی۔سلمان صوفی نے ویمن آن وہیلز کے پروگرام کی پیش رفت سے بھی وزیراعلیٰ کو آگاہ کیا۔وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ تشدد کاشکار خواتین کےلئے خصوصی مرکز کا قیام جلد سے جلد عمل میں لایا جائے۔ سلمان صوفی نے بتایا کہ تشدد کا شکار خواتین کےلئے ملتان میں خصوصی سنٹر کا قیام رواں برس مکمل کرلیا جائے گا۔وزیر اعلیٰ نے عالمی یوم خوراک کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا کہ غذائی تحفظ کو یقینی بنانے کیلیے ضروری ہے کہ حکومت،تحقیقی و مالیاتی اداروں اور سول سوسائٹی کے درمیان قریبی اشتراک عمل ہو۔طلب اور رسد میں عدم توازن کی وجہ سے خوراک کا بحران دنیا بھر میں امن وامان کے مسائل پیدا کرسکتا ہے۔پنجاب حکومت نے خوراک کی کمی کے مسائل کو مدنظر رکھتے ہوئے مختصر‘ درمیانی اور طویل مدتی منصوبے شروع کئے ہیں۔ حکومت عوام کو خوراک کا تحفظ فراہم کرنے کیلئے زراعت کے شعبے میں مختلف مراعات دے رہی ہے۔ غذائی تحفظ کو یقینی بنانا کسی ایک فریق کی ذمہ داری نہیں بلکہ یہ ایک اجتماعی ذمہ داری ہے۔پنجاب حکومت بھوک اور افلاس کے شکار افراد کیلئے خوراک کی دستیابی کو یقینی بنانے کیلئے ٹھوس اقداما ت کر رہی ہے۔ آج کے دن ہمیں ایسے اقدامات کے عزم کا اعادہ کرنا ہوگا جس سے ہر شخص تک بنیادی خوراک کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔