• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مصطفیٰ کمال کم ظرف اور گھٹیا انسان ہیں، کسی بے اوقات کو بکواس نہیں کرنے دوں گا، گورنر سندھ

کراچی (اسٹاف رپورٹر نیوز ایجنسیز) گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان نے کہا ہے کہ عزیز آباد میں گھر سے ملنے والا اسلحہ چھری کانٹا نہیں تھے بلکہ یہ فوج سے لڑنے کے لئے خریدا گیا تھا، کب اور کہاں سے خریدا گیا سب جانتے ہیں ، اس کی خریداری میں کراچی کی ایک سیاسی جماعت کی تنظیمی کمیٹی کا نام سامنے آیا ، کراچی میں امن کے قیام کا سہرا ڈی جی رینجرز اورآئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کو جاتا ہے، ڈرامے بہت دیکھ لئے اب کوئی سیاسی دھول میں نہیں چھپ سکتا، پوش علاقے میں سیاسی دکان کھول کر بیٹھنے والوں کے گھر سے مجرموں کو بھی پکڑیں گے ،مصطفیٰ کمال کم ظرف ‘ گھٹیا انسان اور ذہنی پستی کا شکار ہے ، کسی بے اوقات کو بکواس کرنے نہیں  دوں گا ، مصطفیٰ کمال نے کرپشن کرکے پیسہ ملائیشیا بھیجا ، حکیم سعید،12مئی اور سانحہ بلدیہ کے مجرموں کو سزا ملے گی، غریبوں کا زندہ جلانے ، لواحقین کا معاوضہ کھانے اور چائنا کٹنگ والوں کو نہیں بخشیں گے ،سابق سٹی ناظم نعمت اللہ خان نے ایمانداری سے کراچی میں ترقیاتی کام کیا بعد میں آنے والوں نے مایوس کیا ۔ بدھ کو کراچی میں ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے اوجھا کیمپس کے دورے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے گورنر سندھ نے کہا کہ 12؍ مئی 2007ء کو قتل و غارتگری میں ملوث افراد کو چوراہے پر لٹکائیں گے، کراچی میں جاری آپریشن کی تکمیل کا وقت تو نہیں دے سکتا لیکن وہ وعدہ کرتا ہوں کہ پوری دیانتداری سے اسے منطقی انجام تک پہنچائیں گے، عزیز آباد میں گھر سے ملنے والا اسلحہ چھری کانٹا نہیں تھے، پتا لگا چکے ہیں کہ اسلحہ کب اور کہاں سے خریدا گیا، یہ اسلحہ فوج سے لڑنے کے لئے خریدا گیا تھا، اس کی خریداری میں کچھ سیاسی ذمہ دار شامل ہیں اور اس میں کراچی کی ایک سیاسی جماعت کی تنظیمی کمیٹی کا نام سامنے آیا ہے۔سابق سٹی ناظم مصطفیٰ کمال کم ظرف اور ذہنی پستی کا شکار ہیں ، وہ انہیں اوجھا کیمپس میں آنے کی دعوت دیتے ہیں تاکہ وہ دیکھ لیں کہ کم وقت اور کم پیسوں میں شہر میں کیسا کام ہورہا ہے اور انہیں اگر کوئی بیماری ہے تو اس کا علاج بھی ہوجائے گا۔ اس سے قبل کراچی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عشرت العباد نے کہا کہ وہ 14سال سے سندھ کے گورنر ہیں اوراس دوران انہوں نے مختلف حکومتوں کے ساتھ کام کیا ، مصطفی کمال نے کراچی کے لئے کچھ نہیں کیا، نعمت اللہ خان نے بطور ناظم انتہائی محنت کی ، نعمت اللہ کے بعد آنے والی شہری حکومت نے مایوس کیا، جس رفتار سے نعمت اللہ نے کام کیا دوسری شہری حکومت اسے برقرار نہ رکھ سکی۔ کراچی کے موجودہ ڈپٹی مئیر ارشد وہرہ کا تعلق اچھے خاندان سے ہے اور ہم ان کی بھرپور مدد کریں گے۔مصطفی کمال کا نام لیے بغیر گورنر سندھ نے ان کے دور کا حوالے دیتے ہوئے کہا کہ شہر میں ایک عرصے تک ترقیاتی کام رکے رہے، ترقیاتی کام میں تاخیرکی وجہ کرپشن اورنااہلی بھی ہے، سابقہ بلدیاتی دور میں ہونے والی کرپشن کو اس مثال سے دیکھا جاسکتاہے کہ 2009ء میں شارع فیصل پر ایک برج 35؍ کروڑ روپے کی لاگت سے بنایا گیا اور 2012ء میں پیپلز پارٹی نے ایک ایسا ہی برج صرف 28؍ کروڑ روپیک کی لاگت سے بنایا۔ڈاکٹرعشرت العباد نے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ شہر اور صوبے کی ترقی کے لئے دن رات کام کررہے ہیں، کراچی کو پانی کی فراہمی کے منصوبے کے تھری اور کے فور 2004ء اور 2005ء میں منظور ہوئے لیکن ان پر کام شروع نہ ہوسکا۔ ایف ڈبلیو او کے فور کا منصوبہ 2؍ سال میں مکمل کرے گی، اس منصوبے کی تکمیل سے شہر کو 260؍ ملین گیلن پانی اضافی ملے گا۔ لیاری ایکسپریس وے پر مئی 2008ء میں کام شروع ہوا لیکن یہ 2016ء تک مکمل نہیں ہوسکا، اب اس منصوبے پر دوبارہ کام شروع ہوا ہے، اس کا سہرا بھی وزیر اعلیٰ سندھ کو جاتا ہے۔ کراچی میں امن و امان کے حوالے سے گورنر سندھ نے کہا کہ شہر میں 80؍ فیصد جرائم پر قابو پالیا، 20؍ فیصد بچ جانے والے چھوٹے، بڑے اور کم درجے کے جرائم پیشہ افراد کے خلاف کارروائی جاری ہے، کراچی میں امن کے قیام کا سہرا ڈی جی رینجرز اورآئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کو جاتا ہے، رینجرز بڑے پیشہ وارانہ طریقے سے کام کررہی ہے۔ کوئی شک میں نہ رہے کہ جرائم پیشہ بچے گا اور مجرموں کو کراچی سے ختم کرکے چھوڑیں گے، مجرموں کو پکڑا جائے گا اور چوراہوں پر لٹکایا جائیگا۔ ڈاکٹر عشرت العباد نے کہا کہ کوئی بھتا خور، کرمنل، دہشت گرد اورگن رنر سیاسی ڈھول اٹھا کر نہیں بچے گا، کرمنل نیوکراچی کی پرچون کی دکان پر ہو یا پوش علاقے میں اسے پکڑاجائیگا۔ کوئی اس چکر میں نہ رہے کہ اسے سپورٹ مل رہی ہے، ڈرامے بہت دیکھ لئے اب کوئی سیاسی دھول میں نہیں چھپ سکتا، پوش علاقے میں سیاسی دکان کھول کر بیٹھنے والوں کے گھر سے مجرموں کو بھی پکڑیں گے۔ انہوںنے کہا کہ بلدیہ فیکٹری میں 300؍ آدمی جلانے والوں کو بھی حساب دینا ہوگااور غریبوں کو زندہ جلانے کے بعد ان کے لواحقین کا معاوضہ کھانے والے بھی نہیں بچیں گے، چائنا کٹنگ کرنے والوں کوبھی قطعی بخشا نہیں جائے گا اور اگر ہم نے غلط حساب کیا تو اللہ ہمیں بھی سزا دے گا۔
تازہ ترین