• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
قارئین کی دلچسپی کے لئے یہ سلسلہ ’’جنگ ڈسکس‘‘ شروع کیا گیا ہے جو دراصل گزشتہ روز سب سے زیادہ پڑھے جانے والے کالم پر کچھ قارئین کے فیڈ بیک کے انتخاب پر مشتمل ہے۔یہ فیڈ بیک www.jang.com.pkکے کالموں پر موصول ہوتا ہے۔(ادارہ)
(22اکتوبر2016)اے بی سی اور۔۔۔
بلال غوری
٭اس میں کوئی دورائے نہیں ہیںکہ عوام اور ملک کی تمام سیاسی جماعتیں، ملک میں جمہوریت کو پھلتا پھولتا دیکھنا چاہتی ہیں۔(عبد الرحمن،گوجرانوالہ)
٭میں آپ کی رائے سے مکمل اتفاق کرتا ہوںکہ حزب مخالف ہو یا حکومتی جماعت، ہر کوئی ملک میں جمہوریت کے راگ آلاپتا نظر آتا ہے۔(قلب عباس ،کراچی)
٭محض اس ملک کے سیاستدان ہی نہیں بلکہ عام عوام بھی اس بات کے خواہاں ہیں کہ ملک میں ہر پانچ سال بعد شفاف اور غیر جانبدار انتخابات کا انعقاد کروایا جائے۔(علی عمران ،کراچی)
٭یہ کہنا بالکل درست ہے کہ ہماری سیاسی جماعتوں کی قیادت ملک میں جمہوریت کے فوائد گنواتے تھکتے نہیں ہیں، مگر اُن کی اپنی جماعتیں جمہوریت سے عاری نظر آتی ہیں۔(اکرام حسین)
٭یہ بات حقیقت پر مبنی ہے کہ ہر سیاسی جماعت الیکشن کمیشن کے حکم پر پارٹی الیکشن کا انعقاد تو کرواتی ہے، مگر اِن انتخابات کی شفافیت پر یقین نہیں کیا جا سکتا۔(ساجد علی، شیخوپورہ)
٭آپ کی رائے سے اتفاق نہیں کیا جا سکتا۔ پارٹی کی صدارت کا حق اُسی شخص کو حاصل ہونا چاہئے جس نے اُس پارٹی کو اپنے خون پسینے سے سینچا ہو۔(نجم علی،مردان)
٭ہمارے ملک کا المیہ ہی یہی ہے کہ اگر کوئی کمزور شخص کسی طاقتور کے خلاف الیکشن میں حصہ لیتا ہے تو اُس پر دبائو ڈال کر الیکشن سے دستبردار کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔ (سلیم احمد، حیدرآباد)
٭آپ نے بالکل درست کہا ہیکہ نورا کشتی ہی سہی، مگر کم از کم (ن) لیگ کے کسی بڑے رہنما کو پارٹی صدارت کے عہدے کے لئے کاغذاتِ نامزدگی جمع تو کروانے چاہئے تھے۔(فیاض اکرم، ننکانہ)
٭جیسے ہمارے ملک میں محض چند ایک خاندانوں کی حکمرانی قائم ہے ۔ایسے ہی ملک کی سیاسی جماعتوں میں بھی وہی خاندان اپنی اجارہ داری قائم کئے ہوئے ہیں۔(فضا عارف، سرگودھا)
٭یہ کہنا بالکل بجا ہے کہ محض (ن) لیگ ہی نہیں، ہر سیاسی جماعت کی صدارت ایک ہی خاندان کے چند افراد تک محدود رکھنے کی بجائے جماعت کے دیگر سیاسی رہنمائوں کو منتقل کی جانی چاہئے۔(ثمینہ طارق)
٭میں آپ کے موقف کی مکمل تائید کرتا ہوںکہ ہمارے بیشتر سیاستدانوں کو گوارا نہیں کہ کوئی چھوٹا سیاستدان اُن کے مد مقابل آ ئے۔(علی جاوید، فیصل آباد)
٭اگر ہمارے حکمران ملک میں حقیقی جمہوریت کا قیام چاہتے ہیں تو اُنہیںپہلے اپنی جماعتوں میں جمہوریت قائم کرنا ہو گی۔(کبیر احمد، کراچی)
٭سیاسی جماعتوں میں نظر آنے والی بادشاہت اور آ مریت کو دیکھتے ہوئے پاکستان میں حقیقی جمہوریت کے قیام کی خواہش نہیں کی جا سکتی۔(سکندر شوکت،میر پور خاص)


.
تازہ ترین