لاہور(وقائع نگارخصوصی ) وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہا ہے کہ چائنا پاکستان اکنامک کاریڈور کے خلاف عالمی طاقتیں منفی پروپیگنڈہ پھیلا رہی ہیں ۔ گلگت بلتستان کی عوام کو معلوم ہے کہ جب قراقرم ہائی وے نہیں بنا تھا تو ہم پتھر کے زمانے میں رہ رہے تھے اور اس ایک سڑک کے قیام سے خطے کے ہر شعبے میں نمایاں تبدیلی آئی ہے۔ وہ پنجاب یونیورسٹی گلگت بلتستان سٹوڈنٹس کونسل کے زیر اہتمام الرازی ہال میں منعقدہ تقریب میں گلگت بلتستان کے طلباء و طالبات سے خطاب کر رہے تھے۔ تقریب میں وائس چانسلر ڈاکٹر مجاہد کامران، چئیرمین سینٹ سٹینڈنگ کمیٹی برائے گلگت بلتستان اشرف صدا، رجسٹرار پروفیسر ڈاکٹر لیاقت علی، صدر اکیڈیمک سٹاف ایسوسی ایشن پروفیسر ڈاکٹر ساجد رشید، سیکرٹری ڈاکٹر محبوب حسین، سابق چئیرمین گلگت بلتستان کونسل ہدایت و موجودہ چئیرمین ناصر مہدی اور طلباء و طالبات کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہا کہ جن صوبوں میں علاقائیت کی بنیاد پر سیاست ہوئی وہ ترقی نہ کر سکے ۔ انہوں نے کہا کہ سازش کے تحت صوبوں میں سب نیشنلزم کو فروغ دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے پیسہ لگا کر کالا باغ ڈیم رکوایا جو اگر آج بنا ہوتا تو ملک کو فائدہ ہوتا اور خیبر پختونخوا ہر سال سیلاب میں نہ ڈوبتا۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں ثقافتی تغیر بہت ذیادہ ہے۔ ماضی میں اسے فساد کے لئے استعمال کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کو سب سے بڑا چیلنج امن و امان کے قیام کا تھا آج صوبے میں امن بحال ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم کا مقصد واضح ہونا چاہئے بدقسمتی سے آج کی تحقیق حکومت سے منسلک نہیں۔ ہم نے قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی کو حکومت کے تھنک ٹینک کا درجہ دیا ہے۔ گلگت بلتستان میں ایکو اکنامک زون بنا رہے ہیں اور گلگت بلتستان کو قراقرم ہائی وے کے ساتھ ساتھ تین دیگر بڑی شاہراہوں سے لنک کریں گے ۔افسوس ہے ٹی وی سکرین پر صرف مایوسی پھیلائی جا رہی ہے جبکہ پاکستان میں آگے بڑھنے کے لاتعداد مواقع موجود ہیں۔انہوں نے شہباز شریف کا خصوصی شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ گلگت بلتستان کی حکومت اور عوام کے لئے پنجاب کے عوام کے ٹیکس سے مدد کر رہے ہیں، گلگت بلتستان میں 32 کروڑ روپے مالیت کی پہلی ایم آر آئی مشین وزیراعلیٰ پنجاب کے تعاون سے جلد ہی کام شروع کرے گی۔ انہوں نے گلگت بلتستان کے طلباء و طالبات کو سکالرشپس فراہم کرنے پر بھی میاں شہباز شریف کا شکریہ ادا کیا۔ حافظ حفیظ الرحمن نے گلگت بلتستان کے طلباء وطالبات کے لئے مخصوص نشستوں میں اضافہ کرنے،سکالرشپس فراہم کرنے اور ہر ممکن سہولت فراہم کرنے پر شکریہ ادا کیا۔بعد ازاں وائس چانسلر ڈاکٹر مجاہد کامران نے وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن کو سوینر پیش کیا۔ حافظ حفیظ الرحمان نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب کی قیادت میں پنجاب نے ای گورننس کے ذریعے تعلیم ،صحت اور امنِ عامہ کی بہتری کے لئے بے مثال کام کیا ہے جس کے لئے ڈاکٹر عمر سیف اور ان کی ٹیم مبارکباد کی مستحق ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج ارفع سافٹ ویئر ٹیکنالوجی پارک میں پنجاب آئی ٹی بورڈ کا دورہ کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر چیئرمین پنجاب آئی ٹی بورڈاور وائس چانسلر آئی ٹی یونیورسٹی ڈاکٹر عمر سیف نے ایک اجلاس میں اپنے منصوبوں پر بریفنگ دی۔ حافظ حفیظ الرحمان نے ان منصوبوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ آئی ٹی کے موثر استعمال کی بدولت پنجاب کے ہر شعبے میں مثبت تبدیلی نظر آتی ہے۔ ہم گلگت بلتستان میں پولیو کے خاتمے کے لئے پنجاب کا ای۔ویکسی نیشن پروگرام اوردہشت گردی کے خاتمے کے لئے پنجاب کا سیف سٹی پروگرام شروع کریں گے نیز ڈاکٹر عمر سیف سے اپنے صوبے کا نیاایجوکیشن بل ڈرافٹ کرنے کی درخواست بھی کی ہے ۔انہوں نے کہا کہ پی آئی ٹی بی اور آئی ٹی یونیورسٹی عوام کے مسائل حل کرنے کے لئے شاندار کام کر رہے ہیں۔حافظ حفیظ الرحمن نے سیف سٹی پروگرام کے تحت لاہور میں پانچ ہزار سی سی ٹی وی کیمرے نصب کرنے کو سراہا اور کہا کہ چار سال پہلے اسلام آباد میں بھی سیف سٹی منصوبہ شروع ہوا تھا جو ادھورا ہی رہ گیا لیکن پنجاب حکومت بہت کم لاگت میں یہ منصوبہ مکمل کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ شہباز شریف سے بہت کچھ سیکھ رہا ہوں ۔انہوں نے کہا کہ جس طرح پنجاب میں جدید ٹیکنالوجی استعمال کی جا رہی ہے اس سے لگتا ہے کہ پاکستان میں ہر دہشت گرد اور مجرم سمارٹ مانیٹرنگ کے شکنجے میں آئے گا۔ قبل ازیں ڈاکٹر عمر سیف نے بریفنگ دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان کو ہر ممکن معاونت کی یقین دہانی کرائی۔