آئی ایم ایف کی سربراہ کرسٹین لاگارڈ نے کہا ہے کہ آگے بڑھنا ہے تو احتساب کرنا اور مالی معاملات میں شفافیت رکھنا بہت ضروری ہے۔
سربراہ آئی ایم ایف سے آج وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے ساتھ پریس کانفرنس میں جب پاناما لیکس پر سوال کیا گیا تو انہوں نے کہاکہ پاناما لیکس ہو بہاماس لیکس یا کچھ اور ہو بات ایمان داری، شفافیت اور احتساب کی ہے۔ آگے بڑھنا ہے تو احتساب کرنا اور مالی معاملات میں شفافیت رکھنا بہت ضروری ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کرپشن حقیقی ہو یا صرف اس کا تاثر ہو،اس کے خاتمے کے لیے احتساب کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے، کرپشن کا خاتمہ صرف پراسیکیوشن کا مسئلہ نہیں بلکہ یہ ایمانداری شفافیت اور احتساب کا مسئلہ ہے۔
آئی ایم ایف کی سربراہ کرسٹین لے گارڈ کاکہناہےکہ پاکستان کی معیشت بہتری کی طرف گامزن ہے لیکن ابھی کئی اقدامات کرناہوں گے، توانائی کےشعبےمیں بھی اصلاحات لائی جائیں۔
ان کاکہنا ہے کہ ترقی کیلئےضروری ہے کہ ادارہ جاتی اصلاحات کےساتھ توانائی کےشعبےمیں بھی اصلاحات لائی جائیں، صنفی تضادات کاخاتمہ، نجی شعبے کی حوصلہ افزائی اور برآمدات میں بہتری لائی جائے۔
وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ ٹیکس کا دائرہ کار بڑھارہے ہیں، سماجی تحفظ کا پروگرام 300 سے بڑھا کے 800 ارب روپے تک لے کرگئے ہیں، مالیاتی خسارہ کم کرکے 4عشاریہ 2 فیصد تک لے آئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کرپشن کے خاتمے کے لئے چند اقدات اٹھائے ہیں،مختلف ممالک کے ساتھ او ای سی ڈی معا ہدے کے تحت بیرون ملک ٹیکس چوری کے پیسے کی معلامات تک رسائی ہو گی، ریاستی سطح پر کونے والے کاروبار میں کرپشن کے خاتمے چالیس مالک کے ساتھ معادہ کیا ہے۔
وزیر خزانہ کاکہناتھاکہ پاکستان نے دہشت گردوں کے ٹھکانے ختم کردیے ، ان کےاسلحہ پرقبضہ کرلیایااسے تباہ کردیا، اس جنگ کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔