گلاسگو (طاہر انعام شیخ) خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے کہا ہے کہ پاکستان میں کرپٹ افراد جمہوریت کے نام پر اپنی بادشاہت چلا رہے ہیں۔غریب لوگوں کو انصاف نہیں ملتا۔ بدعنوانی عام ہے۔ الیکشن کے ڈبوں سے جعلی ووٹ برآمد ہوں تو میں ایسی جمہوریت پر لعنت بھیجتا ہوں، یہ باتیں انہوں نے سکاٹ لینڈ میں جیو اور جنگ کے نمائندے کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کیں، ایک سوال پر کہ 2نومبر کو آپ اسلام آباد میں دھرنا دے کر شہر کو بند کرنے جارہے ہیں، کیا پاکستان کا قانون اور آئین اس کی اجازت دیتا ہے، پرویز خٹک نے کہا کہ پاکستان کا آئین کسی کو اپنے حقوق کے لیے باہر نکلنے سے نہیں روکتا۔ ہم نے پہلے بھی تین ماہ تک دھرنا دیا تھا۔ یہ بھی اسی طرح کا ہوگا اور اس بار ہم معاملات کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کیا پاکستان کا قانون اور آئین چوری اور ڈاکے کی اجازت دیتا ہے، ہمارا ان سے ایک ہی مطالبہ ہے کہ بدعنوان عناصر خود کو احتساب کے لیے پیش کریں۔ یہ لوگ ملک کو لوٹ کر کھا گئے ہیں، جب ہم ان چوروں، ڈاکوئوں کے خلاف کوئی بات لیتے ہیں تو یہ قانون اور آئین کی بات شروع کردیتے ہیں۔ آئین کی اپنی جگہ اہمیت ہے لیکن ملک آئین سے زیادہ اہمیت کا حامل ہے، ملک کو بچانا اولین ترجیح ہے، آئین تو بنتے رہتے ہیں، نوازشریف کے خلاف کرپشن کے الزامات ہم نے نہیں لگائے بلکہ پانامہ لیکس کی صورت میں باہر سے آئے ہیں، اگر یہ چور نہ ہوتے تو سامنے آکر واضح جواب دیتے، بہانے نہ بناتے، دو فلیٹس کی بات ہے جس کا یہ جواب نہیں دے رہے اور پورے ملک کی جان عذاب میں ڈال رکھی ہے۔ اس سوال پر کہ آپ کی پارٹی کے بعض افراد پر بھی بے قاعدگیوں اور کرپشن کے الزامات ہیں، پرویز خٹک نے کہا کہ آپ ثبوت لے کر آئیں، خواہ کوئی کتنی بھی بااثر شخصیت کیوں نہ ہو ہم اس پر مقدمہ چلائیں گے، لیکن حکومت پاکستان تحریک انصاف کے خلاف جھوٹا پروپیگنڈا کررہی ہے، حکومت کے پاس ہر طرح کے ذرائع ہیں اگر ہماری پارٹی میں کوئی کرپٹ ہے تو اس کو گرفتار کیوں نہیں کرتی۔ دراصل یہ خود خاندانی کرپٹ لوگ ہیں اور اپنی کرپشن پر پردہ ڈالنے کے لیے جھوٹے الزامات لگا رہے ہیں۔