• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سندھ کول اتھارٹی میں ڈپوٹیشن پر بدعنوان عناصر کی تقرریاں، حکام کو نوٹسز جاری

اسلام آباد (نمائندہ جنگ) عدالت عظمیٰ نے سندھ کول اتھارٹی انرجی ڈیپارٹمنٹ میں ڈپوٹیشن پر بدعنوان عناصر کی تقرریوں کے خلاف از خود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے حکومت سندھ کے متعدد افسران کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے دو ہفتوں کے اندر  جواب طلب کرلیا ہے۔چیف جسٹس انور ظہیرجمالی کی سربراہی میں جسٹس امیر ہانی مسلم اور جسٹس شیخ عظمت سعید پر مشتمل تین رکنی بنچ نے منگل کو کیس کی سماعت کی تو فاضل چیف جسٹس نے اس حوالہ سے متعلقہ حکام کی جانب سے رپورٹ  جمع نہ کروانے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جب عدالت کی طرف سے نوٹس جاری کیاجاتا ہے تو اس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ آئندہ سماعت پر اس حوالہ سے رپورٹ پیش کی جائے، رپورٹ کیوں پیش نہیں کی گئی ہے؟جس پر ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے موقف اختیار کیا کہ سندھ کول اتھارٹی میں ڈیپوٹیشن پرآنے والے افسران کوان کے محکموں میں واپس  بھجوا دیاگیاہے۔ اتھارٹی کے سیکریٹری عدالت میں موجود ہیں ،اس حوالہ سے وہ بہتر انداز میں عدالت کی معاونت کر سکتے ہیں ۔ جس پر چیف جسٹس نے کہاکہ سیکرٹری سے پوچھنے کی بجائے آپ ہی ہمیں تحریری طور پر جواب دیں کہ کیاکول اتھارٹی میں بدعنوان عناصرکوڈیپوٹیشن پرلایاگیاہے یانہیں؟اتھارٹی کے سیکرٹری اس معاملہ میں اپنا الگ جواب جمع کروا سکتے ہیں۔ جسٹس امیر ہانی مسلم نے کہا عدالت کی اطلاعات کے مطابق اتھارٹی میں ڈیپوٹیشن پر آنے والے متعدد افراد بدستور وہیں پر کام کررہے ہیں، ان میں عارف حسین لغاری کو پہلے نکالا گیا بعدازاں وہ دوبارہ کام کررہا ہے ، ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ یہ درست ہے پہلے اسے نکال دیا گیا تھا خالی اسامی کے لئے اخبار میں اشتہار دیا مگر کوئی امیداور نہیں آیا جس پر عارف حسین لغاری کو ٹیکنیکل تعلیم کی وجہ سے دوبارہ رکھنا پڑا ہے۔چیف جسٹس نے کہا کہ اتھارٹی کے سیکرٹری خود تو آگئے ہیں لیکن رپورٹ بناکر نہیں لائے ہیں، رپورٹ آنی چاہیے تھی ۔بعدازاں فاضل عدالت نے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سندھ ، ایڈیشنل سیکرٹری سروسز، سیکرٹری کو ل مائنزاتھارٹی ، آڈیٹر جنرل سندھ ، ڈپوٹیشنر عارف حسین لغاری وغیرہ کو نوٹسز جاری کیا۔
تازہ ترین