میہڑ(نامہ نگار ) گذشتہ روز ڈسٹرکٹ اکاونٹ آفس دادو کے شعبہ پینشن میں جعلی ناموں کے لوگوں کو بلز بناکر پینشن کی رقم دیکر مبینہ کروڑوں روپے کی کرپشن کرنے کے الزام میں ایف آئی اے ٹیم نے محمد مراد کی سربراہی میں چھاپہ مارا۔ ٹیم کے چھاپے کے دوران ملازمین میں کھلبلی مچ گئی جبکہ چھاپے کے دوران ایف آئی اے کی ٹیم نے ریکارڈ طلب کر لیا۔ اس دوران ڈسٹر کٹ اکاؤنٹ آفس کے افسران نے ٹیم کو بتایا کہ خزانہ آفس میں بجلی کے شارٹ سر کٹ کی وجہ سے آگ لگ گئی تھی جس میں شعبہ پینشن کا کچھ ریکارڈ جل گیا تھا جس پر چھاپہ مار ٹیم برہمی کا اظہا کیا۔ انہوں نے خزانہ آفس کے افسران سے پوچھا کہ جو ریکارڈ طلب کیا ہے وہ کیسے جل گیا۔ کیا کسی ملازم نے کارروائی سے بچنے کیلئے خود ریکارڈ کو جلایا۔ اس موقع پر خزانہ آفس کے افسران نے ٹیم کو بتایا کہ ان کے دفتر میں حال ہی میں تعیناتی ہوئی ہے جبکہ آگ کا واقعہ ان کی تعیناتی سے قبل کا ہے۔بعد میں چھاپہ مار ٹیم نے میڈیا کو بتایا کہ ڈسٹرکٹ ٹریژری آفس دادو کے شعبہ پینشن میں سیکڑوں نجی لوگوں کو جعلی ناموں سے ملازمین ظاہر کرکے ریٹائرمنٹ کے کیس بنا کر بوگس بلز بناکر کروڑوں روپے کی کرپشن کی گئی ہے۔ جس کی ہم نے تحقیقات شروع کی ہیں۔جبکہ چھاپہ مار ٹیم نے کہا کہ کرپشن کے مزید ثبوت بھی ملے ہیں جن کی تحقیقات جاری ہیں۔