• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

قائمہ کمیٹی ، کرکٹرز کے پش اپس پر حکومتی ارکان کا تحفظات کا اظہار

کراچی/ اسلام آباد (اسٹاف رپورٹر / نیوز ایجنسیز) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں حکومتی ارکان نے پاکستانی کرکٹرز کے پش اپس لگانے پر تحفظات کااظہار کیا ہے اور حکومتی رکن رانا محمد افضل خان نے کہا کہ کھلاڑی پش اپس لگا کر کس کو پیغام دے رہے تھے جبکہ پاکستان کرکٹ بورڈ کی ایگزیکٹیو کمیٹی کے سربراہ نجم سیٹھی کہتے ہیں کہ کھلاڑیوں کے پش اپس لگانے پر کوئی پابندی نہیں ، پش اپس لگانا ان کا صوابدیدی اختیار ہے۔تفصیلات کے مطابق اگست میں انگلینڈ کیخلاف لارڈز ٹیسٹ میں پاکستانی کپتان مصباح الحق نے سنچری دنیا میں شہ سر خیوں جگہ حاصل کی۔ تاریخی میدان میں انگلینڈ کو شکست دینے کے بعد پوری پاکستان ٹیم نے انگلش تماشائیوں کے سامنے پش اپش لگاکر جشن کے نئے انداز سے حیران کردیا اور ایک بار پھر عالمی میڈیا میں کرکٹرز کی تصاویر صفحہ اول پر شائع ہوئیں۔ایک واقعے کے تین ماہ بعد کرکٹرز کے پش اپش کی بازگشت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں سنائی دی۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے بین الصوبائی رابطہ کے حکومتی اراکین نے اس پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے بین الصوبائی رابطہ کا اجلاس بدھ کو منعقد ہوا جس میں پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی ایگزیکٹو کمیٹی کے چیئرمین نجم سیٹھی نے شرکت کی۔ اجلاس کے دوران قائمہ کمیٹی کے رکن رانا محمد افضل خان نے پاکستانی کھلاڑیوں کی جانب سے میچ کے بعد پش اپس نکالنے پر اعتراضات کرتے ہوئے کہا کہ آخر مصباح الحق اور دیگر کھلاڑی جیت پر پُش اپس کر کے کس کو پیغام دے رہے تھے۔ فیصل آباد سے مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی منتخب ہونے والے رانا محمد افضل خان نے کہا کہ کھلاڑی جیت کر تو پش اپس لگاتے ہیں لیکن ہارنے پر خاموش کیوں رہتے ہیں۔انہوں نے سوال اٹھایا کہ ʼجیتے تو پش آپس اور ہارے تو خاموشی، آخر چکر کیا ہے؟مسلم لیگ (ن) کے محمد عاصم نذیر کو بھی کھلاڑیوں کا یہ انداز نہ بھایا اور انہوں نے کہا کہ اچھلنا کودنا اچھا ہے لیکن پش اپس کرنے کے بجائے کھلاڑی کامیابی پر نوافل ادا کرتے تو زیادہ بہتر ہوتا۔کمیٹی کے اجلاس میں موجود پی سی بی کی ایگزیکٹو کمیٹی کے چیئرمین نجم سیٹھی اس بات کا کوئی جواب نہ دے سکے، تاہم انہوں نے انکشاف کیا کہ پی سی بی نے کھلاڑیوں کو پش اپس کرنے سے روک دیا ہے اور اب ٹیم میں پش اپس کا سلسلہ بند ہو گیا ہے۔انہوں نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ ٹیسٹ کپتان مصباح الحق نے سنچری بنانے پر اپنی فٹنس دکھانے کیلئے پُش اپس لگائے تھے جس پر کھلاڑیوں نے ان کی پیروی کی ۔نجم سیٹھی نے کہا کہ کاکول میں آرمی کے ٹرینرز کی زیر نگرانی تربیت کے باعث کھلاڑیوں نے ایسا کیا، لیکن اب اس عمل کو روک دیا گیا ہے۔تاہم چند گھنٹے بعد سوشل میڈیا پر نجم سیٹھی نے کہا کہ پش اپس پر کوئی پابندی نہیں ، پش اپس لگانا ان کا صوابدیدی اختیار ہے۔سوشل میڈیا پر نجم سیٹھی نے تحریر کیا کہ اگر کو ئی کھلاڑی سنچری پر سو پش اپس لگائے تو ہمیں کوئی اعتراض نہیں۔ پاکستان آرمی نے چھ سال میں پاکستانی کرکٹ ٹیم کے تین فٹنس کیمپ لگائے۔اور ہمیں ان کی پر وفیشنل ٹریننگ سے فائدہ ہوا ۔طاہر خلیل کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے بین الصوبائی رابطہ کے اجلاس کے دوران دو مرتبہ کمیٹی اراکین نے تالیاں بجا کر نجم سیٹھی کو خراج تحسین پیش کیا۔وفاقی وزیر ریاض پیر زادہ نے کمیٹی کو بتایا کہ ہمسایہ ملک نے عالمی سطح پر پاکستان کوتنہا کرنے کے لئے سازش کی،تاہم آئی سی سی کے سربراہ سے نجم سیٹھی نے ملاقات کی اور ہمسایہ ملک کی سازش ناکام ہوگئی۔ اس پر اراکین کمیٹی نے ڈیسک بجائے ، اقبال محمد علی کے اس سوال پر کہ سلیکشن کمیٹی اراکین اور کرکٹ بورڈ حکام سرکاری خرچ پر بیرونی دوروں میں ساتھ کیوں جاتے ہیں۔ نجم سیٹھی نے بتایا کہ انہوں نے شدید ترین دبائو کے باوجود پاکستان کرکٹ بورڈ کے خرچے پر آفیشلز کے دوروں پر پابندی لگوائی سلیکٹرز کا جانا مجبوری ہے۔ چیئرمین کرکٹ بورڈ کے علاوہ کسی بورڈ آفیشل کو بیوی ساتھ لے جانے کی اجازت نہیں،اگر کسی آفیشل کی بیوی اس کے ساتھ ٹی وی سکرین پر نظر آتی ہے تو یا آئی سی سی یا میزبان ملک کی طرف سے سپانسرہوتا ہے۔ ان کی اس وضاحت پر بھی اراکین نے تالیاں بجائیں۔پی سی سی بی کا کوئی خرچہ نہیں ہوتا۔نجم سیٹھی نے بتایا کہ کرکٹ بورڈ کے ایک سابق چیئرمین کے خلاف وی وی آئی پیز کومیچ دیکھنے کے لئے ٹکٹ فراہمی کےلئے رقوم دینے پر انکوائری ہورہی ہے۔ ایک موقع پر کمیٹی رکن ڈاکٹر رمیش کمار نے نجم سیٹھی سےمطالبہ کیا کہ مستقبل میں پاکستان میں انٹر نیشنل کرکٹ کے انعقاد کی حتمی تاریخ اپنی ’’چڑیا‘‘ سے پوچھ کر بتائیں ۔ کمیٹی اراکین نے دوران اجلاس متعدد بار تالیاں بجا کر نجم سیٹھی کو خراج تحسین پیش کیا۔ 
تازہ ترین