• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مشترکہ کشمیر پر بھارتی غاصبانہ قبضے کے 69 برس، لندن میں 2 بڑے احتجاجی مظاہرے، پاکستان سمیت دنیا بھر میں کشمیریوں نے یوم سیاہ منایا

لندن (مرتضیٰ علی شاہ، سعید نیازی) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی قبضے اور جاری مظالم کے خلاف جمعرات کو لندن میں دو بڑے احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔ برطانوی وزیراعظم کی رہائش گاہ 10ڈائوننگ سٹریٹ اور بھارتی ہائی کمیشن کے سامنے ہونے والے احتجاجی مظاہروں میں ہزاروں کشمیریوں نے بھرپور شرکت کی جو برطانیہ کے مختلف شہروں سے کوچوں کے ذریعے لندن پہنچے تھے۔ شرکا نے بھارتی قبضے اور جارحیت کیخلاف پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے اور وہ زبردست نعرے بازی بھی کرتے رہے۔ 10ڈائوننگ سٹریٹ کے باہر ہونے والے بڑے مظاہروں کا اہتمام آزاد کشمیر کے اپوزیشن لیڈر چوہدری یٰسین اور تحریک حق خود ارادیت یورپ کے چیئرمین راجہ نجابت حسین نے کیا تھا۔ مظاہرے میں چوہدری یٰسین نے کہا کہ اس دن کو دنیا بھر کے کشمیری یوم سیاہ کے طور پر مناتے ہیں کیونکہ اس روز بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں جارحیت کرتے ہوئے اپنی افواج داخل کی تھیں۔ اس روز کشمیری احتجاج کرکے بھارت کے مظالم کو بے نقاب کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ برہان وانی کی شہادت کے بعد تحریک آزادی ایک مرتبہ پھر اپنے عروج پر ہے اور اب تحریک آزادی کی کامیابی زیادہ دور نہیں ہے۔ لیبر پارٹی کے رہنما اور سابق شیڈو منسٹر فیب ہمسٹن نے کہا کہ کشمیریوں کو بغیر کسی خوف اور تشدد کے جینے کا حق ملنا چاہئے۔ ان کا حق خودارادیت کا مطالبہ جائز ہے اور اقوام متحدہ کی قراردادیں بھی اس بات کی تائید کرتی ہیں۔ لارڈ قربان حسین نے کہا کہ وزیراعظم تھریسامے بہت جلد بھارت کا دورہ کرنے والی ہیں، ہمارا ان سے مطالبہ ہے کہ وہ بھارت میں تجارتی معاہدے ضرور کریں لیکن وہ انسانی حقوق کا معاملہ بھی اٹھائیں، راجہ نجابت حسین نے کہا کہ اوورسیز کشمیریوں کے دل مقبوضہ کشمیر کے عوام کے ساتھ دھڑکتے ہیں اور وہ مسئلہ کشمیر کو ہر پلیٹ فارم پر اجاگر کرتے رہیں گے۔ مظاہرے سے دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا اور مطالبہ کیا کہ برطانیہ اس مسئلہ کے حل کیلئے اپنا کردار ادا کرے۔ بھارتی ہائی کمیشن پر کل جماعتی کشمیر رابطہ کمیٹی کے زیر اہتمام مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے عبدالرشید ترابی نے کہا کہ جب تک ایک بھی کشمیری زندہ ہے آزادی کی تحریک جاری رہے گی اور بھارتی جارحیت کسی صورت قبول نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ برطانیہ میں ملکہ کشمیر کے حوالے مثبت کوششیں ہو رہی ہیں۔ تحریک کشمیر برطانیہ کے صدر فہیم کیانی نے کہا کہ بین الاقوامی برادری اس مسئلہ کے حل کیلئے اپنا کردار ادا کرے۔ مقبوضہ کشمیر میں مظلوم کشمیریوں کے ساتھ بھارت کے ظالمانہ رویہ پر عالمی برادری کی خاموش ناقابل فہم ہے۔ لارڈ نذیر احمد نے کہا کہ کشمیر کے حالات کا جائزہ لینے کیئے فیکٹ فائنڈنگ مشن بھیجنے کی ضرورت ہے تاکہ دنیا جان سکے کہ مقبوضہ کشمیر اور دیگر علاقوں کے حالات میں کیا فرق ہے۔ پروفیسر نذیر شال نے بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ کشمیریوں کو بھارتی تسلط سے آزاد کرائے۔ محمد غالب اور مسلم کانفرنس کی مرکزی سیکرٹری جنرل مہر النسا نے کہا کہ بھارتی مظالم کے باوجود کشمیری تحریک حق خوداردیت دستبردار نہیں ہونگے۔ مولانا فضل احمد قادری نے کہا کہ کشمیریوں کی آزادی کی منزل اب زیادہ دور نہیں وہ اپنی آزادی چھین کر لیں گے۔ دیگر مقررین نے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں مظالم کی انتہا کر دی ہے۔ وہاں غیر قانونی طور پر پیلٹ گن کا استعمال کیا جا رہا ہے، جس سے سیکڑوں افراد شہید، متعدد بینائی سے محروم اور ہزاروں زخمی ہوگئے ہیں، گزشتہ تین ماہ کے دوران ہزاروں افراد کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔ دونوں مظاہروں کے منتظمین نے متعلقہ حکام کو یادداشیں بھی پیش کیں۔ بھارتی ہائی کمیشن کے سامنے مظارے میں راجہ اشتیاق، راجہ سلیمان، مسٹر عباس سمیت سینکڑوں دیگر رہنما شریک تھے۔ دریں اثنا بدھ کی شام پارلیمنٹ کے کمیٹی روم میں یوم سیاہ کے حوالے سے تقریب معنقد ہوئی جس سے صدر آزادکشمیر سردار مسعود خان نے بھی خطاب کیا۔ انہوں نے اس موقع پر کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے اقوام متحدہ کی قراردادیں آج بھی موثر ہیں اور برطانیہ فیکٹ فائنڈنگ مشن مقبوضہ کشمیر بھیجے۔ انہوں نے کہا کہ آزای کا نعرہ لگانے والے دہشت گرد نہیں بلکہ وہ آزادی کے متوالے ہیں، انہوں نے وزیراعظم تھریسامے سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارت کے دورے میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا سوال ضرور اٹھائیں، سردار مسعود خان نے کہا کہ کشمیریوں کی پانچویں نسل بھارتی تسلط کے خلاف جدوجہد میں مصروف ہے اور روزانہ اپنے عمل سے بھارت کے خلاف فیصلہ سنا رہی ہے کہ وہ آزادی چاہتے ہیں۔ اجلاس میں اراکین پارلیمنٹ کی بڑی تعداد بھی شریک ہوئی۔ خالد محمود ایم پی نے کہا کہ کشمیریوں کو متحد ہوکر تحریک آزادی کیلئے کام کرنا ہوگا۔ ہائی کمشنر سید ابن عباس نے کہا کہ برطانیہ میں مسئلہ کشمیر کے حوالے سے کافی کوششیں ہو رہی ہیں کشمیری اس سلسلے میں کافی سرگرم ہیں۔ لارڈ احمد نے کہا کہ وہ اپنے دیگر پارلیمانی ساتھیوں کے ساتھ ملکر برطانیہ میں بھارتی ہائی کمشنر کو خط لکھیں گے کہ وہ فیکٹ فائنڈنگ مشن بھیجنے کے حوالے سے انتظامات کرے۔ سٹیو بیکر نے کہا کہ کشمیر کے حوالے سے مختلف اجلاس بلانے کی بجائے ملکر کاوشیں کرنے کی ضرورت ہے۔ یاسمین قریشی ایم پی نے کہا کہ انہوں نے آج وزیراعظم سے کشمیر کی صورتحال کے بارے میں سوال پوچھا اور برطانیہ میں کشمیر کے حوالے سے آگاہی بڑھ رہی ہے۔ لارڈ قربان نے کہا کہ برطانیہ میں پاکستان کی سیاسی جماعتوں کی برانچیں نہیں ہونی چاہئیں۔ ناز شاہ نے کہا کہ ہر کشمیری کو آزادی کیلئے جدوجہد کرنی چاہئے۔ اس موقع پر شرکاء نے مختلف سوالات بھی کئے۔ تبریز عورہ نے کہا کہ لندن میں دو مظاہروں کے بجائے ایک مظاہرہ ہونا چاہئے تھا۔علاوہ ازیں مقبوضہ کشمیر پر بھارتی فوج کشی اورجارحیت کےخلاف 27اکتوبر بروز جمعرات کو دنیا بھر میں کشمیریوں اور پاکستانیوں نے یوم سیاہ کے طور پر منایا گیا، حریت رہنماؤں کی اپیل پر مقبوضہ وادی میں مکمل طور پر ہڑتال کی گئی۔ پاکستان بھر میں مختلف سیمینار اور ریلیوں کا بھی انعقاد کیا گیا، نیشنل لائبریری میں کشمیر نیشنل یوتھ فورم کے زیر اہتمام سیمینار سےمسلم لیگ ن کے رہنما اویس لغاری نےویڈیولنک کے ذریعے خطاب کرتےہوئے کہاکہ پاکستان اخلاقی اور سفارتی سطح پر ہمیشہ مقبوضہ کشمیر کے بھائیوں کے حق خود ارادیت کی تائید اور حمایت کرتا رہے گا، مسئلہ کشمیر ہماری خارجہ پالیسی کا محور ہے ۔پی ٹی آئی کے ممبر قومی اسمبلی مراد سعید نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں فی الفور بند کرے، راولپنڈی میں مسلم لیگ (ن) آزاد کشمیر راولپنڈی کے صدر جاوید بٹ کی زیر قیادت شاہ اللہ دتہ روڈ سے پل شاہ نذر تک احتجاجی ریلی نکالی گئی،مقررین نے کہا کہ آزادی کی تحریک کامیاب ہوکر رہے گی بعد ازاں بھارتی پرچم نذر آتش بھی کیا گیا۔
تازہ ترین