راولپنڈی (خصوصی رپورٹر) منشیات فروشی، شیشہ سنٹروں، سنوکر کلبوں اور نشے کے دیگر مراکز کیخلاف اعلیٰ انتظامی و پولیس افسران کی جانب سے نوٹس نہ لینے اور وقتی کارروائیوں کے بعد نوجوان نسل کو برباد کرنے کا یہ عمل پہلے کی طرح پھر سے جاری ہو چکا ہے۔ راولپنڈی شہر کے گنجان آباد علاقے صادق آباد میں بھی پولیس نے شیشہ سنٹروں اور سنوکر کلبوں کو کھلا چھوڑ دیا ہے جو پہلے سے بھی زیادہ فعال و متحرک ہو کر کام کر رہے ہیں۔ صادق آباد چوک اور اسکے گردو نواح میں سرشام شیشہ سنٹر اور سنوکر کلب دھیمی روشنی میں نوجوانوں کو اپنا مستقبل نشے میں برباد کرنے کا سامان فراہم کر رہے ہیں۔ شہریوں نے اس صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کمشنر راولپنڈی، ڈی سی او، آر پی او اور سی پی او اسرار احمد عباسی سے اپیل کی ہے کہ وہ شہر بھر میں ایسے سنٹروں کا اپنی نگرانی میں صفایا کروائیں اور چل پھر کر منشیات فروخت کرنے والوں کا خاتمہ کریں۔ اُنہوں نے کہا کہ منشیات فروشی اور منشیات استعمال کرنے کے ان مراکز کے مالکان پولیس کو مبینہ طور پر ’’بھاری نذرانے‘‘ دے کر آزاد ہو جاتے ہیں اور ایک تسلسل کے ساتھ نوجوانوں کو برباد کرنے پر لگے ہوئے ہیں لیکن اُنہیں کوئی پوچھنے والا نہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ انتظامی اور پولیس افسران سول سوسائٹی کے باعزت افراد پر مشتمل خصوصی کمیٹیاں بنائیں اور نشہ سنٹروں کیخلاف بے رحم آپریشن کیا جائے۔ شہریوں نے وفاقی اور صوبائی اسمبلیوں کے اراکین سے بھی اپیل کی کہ وہ منشیات فروشی کے ان مراکز کو چلانے والوں کیخلاف سخت سزائوں کا قانون پاس کر کے اس پر پوری طرح عمل درآمد کروائیں اور سرپرستی کرنے والی پولیس کی کالی بھیڑوں کو نوکریوں سے نکال کر اُن کیخلاف مقدمات چلائے جائیں تاکہ ہماری نوجوان نسل تباہ و برباد ہونے سےوارک نے اکتوبر میں ڈینگی