شمالی اور جنوبی وزیرستان اور فاٹا کے دوسرے علاقوں پر نیٹو فورسز کے زمینی اور فضائی حملوں کے حوالے سے بعض ذمہ دار حلقوں کا کہنا ہے کہ صدر مشرف کے دور میں اس سلسلے میں امریکہ کے ساتھ بعض معاہدے ہوئے تھے جن کی رو سے نیٹو فورسز کو حملوں کی اجازت دی گئی تھی بعض امریکی حلقوں نے بھی ان حملوں کا جواز ان معاہدوں ہی کو قرار دیا ہے۔ اس حوالے سے تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کا یہ کہنا درست ہے کہ یہ معاہدے قوم کے سامنے لائے جائیں۔دہشت گردی اور ملکی سکیورٹی کے مسئلے پر پی پی پی اور ن لیگ کے درمیان پارلیمینٹ کے بند کمرے کے اجلاس کے دوران جھڑپوں تک نوبت پہنچ گئی اور خود حکمران جماعت کے ارکان کی طرف سے بھی اس اجلاس میں شرکت اور بریفنگ میں عدم دلچسپی کا سلسلہ جاری ہے۔ان کی بھاری اکثریت کی عدم دلچسپی اور اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے بھی نوٹس لیا اور اس پر ناراضگی کا اظہار کیا۔ اس حوالے سے یہ بات خود حکمران جماعت کے مفاد میں ہے کہ وہ ان معاہدوں کو قوم کے سامنے لائے تاکہ نیٹو فورسز کو حملوں کی اجازت دینے کے ذمہ داروں کا تعین کیا جا سکے اور حکومت ان معاہدوں سے لاتعلقی کا اعلان کرکے نیٹوفورسز کے حملوں کا جواز ختم کرے۔ اس موقف میں اسے پوری قوم کا تعاون حاصل ہوگا۔