لاہور(نمائندہ خصوصی)امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ موجو دہ حکومت نے تین سالوں میں 9ارب ڈالر قرضہ لیا ہے ،وزیر خزانہ عوام کو بتائیں کہ یہ رقم کہاں اور کس کے ذریعے خرچ ہوئی۔ عوام تعلیم صحت اور روز گار کی سہولتوں سے محروم ہیں ،الیکشن میں حکمرانوں کی طرف سے اعلان کردہ زیادہ تر منصوبے شروع نہیں ہوسکے اور جن منصوبوں کی تختیاں لگی اور فیتے کاٹے گئے وہ بھی ادھورے پڑے ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی لاہور کی طرف سے ماڈل ٹائون میں دیئے گئے استقبالیہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ ملک چند معاشی دہشت گردوں کے ہتھے چڑھ گیا ہے جو عوام کا خون چوس رہے ہیں ۔چند خاندان مختلف پارٹیوں میں بیٹھ کر ایک دوسرے کی کرپشن اور لوٹ مار کو تحفظ دے رہے ہیں اور نیب ان کی سرپرستی کررہا ہے ۔عدالتیں ثبوت کے بغیر کوئی فیصلہ کرنے کو تیار نہیں ۔عدالتیں چند مگر مچھوں کو الٹا لٹکا دیں تو ان کی آنے والی نسلیں بھی کرپشن سے توبہ کرلیں گی۔انہوں نے کہاکہ لٹیروں نے مختلف پارٹیوں میں پناہ لے رکھی ہے ،باپ ایک پارٹی میں اور بیٹا دوسری میں اور ماموں ایک پارٹی میں تو بھتیجا دوسری میں ہے ۔انہوں نے کہا کہ اگر پانچ ہزار لوگوں کو سزا دیکر 20کروڑ عوام کو بچایا جاسکتا ہے تو یہ زیادہ بہتر ہے لیکن اگر عوام تنگ آمد بجنگ آمد پر اتر آئے اور انہوں نے اقتدار کے ایوانوں اور حکمرانوں کے عالی شان محلات کا رخ کرلیاتو پھر خانہ جنگی کا خطرہ ہے ۔انہوں نے کہا کہ اگر دال میں کچھ کالا نہ ہوتا تو حکمرانوں کو قطری شہزادے کا سہارا لینے کی ضرورت پیش نہ آتی۔انہوں نے کہاہے کہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے الوداعی ملاقاتوں کا آغاز کردیاہے ، جو قابل تحسین ہے، اس سے بے یقینی کا خاتمہ ہواہے ۔ قوم جنرل راحیل شریف کی بصیرت کو سلام پیش کرتی ہے جنہوں نے اپنے دور میں نہ صرف ملک کو درپیش اندرونی خطرات کو دورکرنے کے لیے جرا ت مندانہ پالیسی اختیار کی بلکہ بھارت کے جنگی عزائم کو بھی ناکام بنایا ۔