اسلام آباد ( نیوز رپورٹر)کورال انٹر چینج پر راولپنڈی کو اسلام آباد ایکسپر یس وے سے ملانے والا لوپ مکمل ہو گیا ہے اور اسے ٹریفک کیلئے کھول دیا گیا ہے ۔ سروس روڈ کی ٹریفک اس کے نیچے بنا ئے گئے انڈر پاس سے گزر رہی ہے۔ اسلام آباد ہائی وے کو راولپنڈی سے ملانے والے لوپ میں بجلی کے کھمبے رکاوٹ ہیں جنہیں بار بار کی یاد دہا نیاں کرانے کے با وجود آ ئیسکو حکام شفٹ کرنے کو تیار نہیں ہیں ۔ یہ لوپ یا لیگ کھل جائے تو ہائی وے پر ٹریفک کا بہائو بہتر ہو جا ئے گا۔ کو رال انٹر چینج کے مین فلائی اوور کی تعمیر کیلئے پلرز اور ان کے بیم کی تعمیر کا کام مکمل کر لیا گیا ہے ۔ سی ڈی اے حکام کے مطابق ایک ہفتے میں ان پلرز پر گرڈرز کی لانچنگ شروع کر دی جا ئے گی۔اس فلائی اوور کیلئے 64 گرڈرز تیار کئے گئے ہیں جنہیں اوپر رکھنے میں 12 سے 15 لگیں گے۔ مجموعی طور پر یہ پراجیکٹ دسمبر کے آخر تک مکمل کر لیا جا ئے گا حا لانکہ بار بار وی وی آئی پی روٹ لگنے کی وجہ سے پراجیکٹ پر کئی کئی گھنٹے کام بند کرنا پڑتا ہے۔منصوبہ پر مئی میں کام شروع ہوا تھا ۔ اس منصوبہ پر کل ایک ارب 77 کروڑ 76 لاکھ روپے لاگت آئے گی اور اس کی تکمیل کے بعد کو رال چوک ٹریفک کیلئے سگنل فری ہو جا ئے گا۔ یہاں سے گزرنے والے شہر یوں کا وقت بچے گا اور ٹریفک کے حادثات سے نجات ملے گی۔یہ منصوبہ وزیر اعظم نواز شریف کی ہدایت پر شروع کیا گیا ہے۔ ایکسپریس وے پر مزید دو انٹر چینجز کا کام جلد شروع ہو جا ئے گا ۔ ان میں سے ایک سوہان اور دوسرا کھنہ پر تعمیر ہو گا۔جس کے ٹینڈرز ہو چکے ہیں محض ای ایس کی منظوری میں غیر ضروری تاخیر کی جا رہی ہے۔ یہ امر باعث تعجب ہے کہ ان دو نوں انٹر چینجز کے ٹینڈرز جون میں کھو لے گئے تھے۔