اسلام آباد(نمائندہ جنگ) پاکستان مسلم لیگ ق کے صدر و سابق وزیراعظم چوہدری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ آرمی چیف کی کوئی ذات برادری نہیں ہوتی، ان کی ذات پاکستان اور برادری افواج پاکستان ہیں، پاکستان درست سمت میں نہیں چل رہا، اللہ کرے یہ صحیح سمت چلے، جہانگیر بدر منجھے و سلجھے ہوئے سیاستدان اور ملک و قوم کا سرمایہ تھے۔ مرحوم کی رہائش گاہ پر تعزیت اور فاتحہ خوانی کے بعد میڈیا سے گفتگو کر تے ہوئے انہوں نے کہا کہ سب کی سپریم کورٹ پر نظریں ہیں اس کا فیصلہ سب کو قبول ہو گا، قطری شہزادہ پاکستان نہیں آئے گا اگر آیا تو گواہی دینے کیلئے کٹہرے میں کھڑا ہونا پڑے گا۔ بلاول بھٹو زرداری محترمہ بینظیر بھٹو کا متبادل ہے۔ انہوں نے جہانگیر بدر کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ الگ جماعت ہونے کے باوجود میرا نہایت احترام کرتے اور میٹنگز میں مجھے آگے رکھتے تھے، دورہ افغانستان میں وہ ہمارے ہم سفر تھے، ہمارے گہرے دوستانہ تعلقات تھے، ان کی علم و ادب سے وابستگی تھی، صوفیائے کرام کا بہت علم تھا۔ وہ بینظیر بھٹو کے نہایت قریب اور قابل اعتماد ساتھی تھے اور پنجاب میں پیپلزپارٹی کی پہچان بھی تھے۔ جہانگیر بدر کے صاحبزادے علی بدر نے چودھری شجاعت حسین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ میرے والد اکثر کہتے تھے کہ بینظیر بھٹو کے علاوہ اگر میں کسی کو سیاستدان کو مانتا ہوں تو وہ چودھری شجاعت حسین ہیں۔