کراچی(اسٹاف رپورٹر) قومی ہاکی ٹیم کے منیجر حنیف خان نے کہا ہے کہ بھارت میں مستقبل میں ایسا کوئی ٹور نامنٹ نہ کرایا جائے جس میں پاکستان شر کت کررہا ہو، انہوں نے کہا کہ ایف آئی ایچ کے اس فیصلے سے نہ صرف کھلاڑیوں بلکہ ہاکی کے ہزراوں شائقین کو بھی مایوسی ہوئی ہے۔ سابق کپتان فلائنگ ہارس سمیع اللہ نے کہا ہے کہ ایف آئی ایچ نے پاکستان کو ہاکی ایونٹ میں شرکت سے روک کر حیران کن فیصلہ کیا ہے جو قابل مذمت ہے، پاکستان نے اس ایونٹ میں شرکت کی تمام تیاری مکمل کرلی تھی، ویزے کی درخواست بھی دے دی مگر دانستہ قومی کھلاڑیوں کو ویزے جاری نہیں کئے گئے۔ سابق کپتان اصلاح الدین نے کہا ہے کہ بھارت کے دبائو پر پاکستان کو جونیئر ورلڈ کپ ہاکی ٹورنامنٹ سے باہر کر کے ایف آئی ایچ نے اس کھیل کو نقصان پہنچایا ہے، انہوں نے کہا کہ 1971 کے ورلڈ کپ کے موقع پر بھارت نے پاکستان میں کھیلنے سے انکار کردیا تھا جس کے بعد اس ایونٹ کو اسپین منتقل کر دیا گیا جس میں پاکستان نے کام یابی حاصل کی، انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان ، پی ایچ ایف کی جانب سے اس یقین دہانی اور اجازت کے بعد کے قومی ٹیم اس ایونٹ میں حصہ لے گی ، ایف آئی ایچ کا فیصلہ حیران کن ہے، قومی ہاکی ٹیم نے اس ٹور نامنٹ کے لئے بھر پور تیاری کی تھی ، انہوں نے کہا کہ ایف آئی ایچ کے نئے صدر ڈاکٹر نریندر بٹرا نےعہدہ سنبھالتے ہی ثابت کردیا ہے کہ وہ کھیل میں بھی متعصبانہ سوچ رکھتے ہیں، اصلاح الدین جو 17سال ایف آئی ایچ کے رولز بورڈ کے رکن رہ چکے ہیں کہ ایف آئی ایچ نے ہاکی میں پہلی مرتبہ ایسا اقدام کیا ہے جس سے کھیل کی روح کو نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے، انہوں نے ایف آئی ایچ، اور ایشین ہاکی فیڈریشن کے حکام سے ہاکی کے کھیل کو بچانے کے لئے فوری اقدام کرنے کی درخواست کی ہے ۔