کراچی (اسٹاف رپورٹر) وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ جمہوری اور مستحکم پاکستان کیلئے مل کر کام کرنا ہوگا، حکومت میڈیا کی آزادی پر یقین رکھتی ہے لیکن ذمہ دارانہ صحافت وقت کی اہم ضرورت ہے، صحافیوں کی سیکورٹی اور سیفٹی کیلئے قانون سازی شروع کی ہے اور تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد آئندہ سال کے آغاز میں بل پارلیمنٹ میں پیش کر دینگے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو کونسل آف پاکستان نیوز پیپرز ایڈیٹرز (سی پی این ای ) کے عہدیداران اور اراکین سے کونسل کے ہیڈ آفس کراچی میں ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر سی پی این ای کے صدر سینئر صحافی ضیاء شاہد، سیکریٹری جنرل اعجاز الحق دیگر عہدیداران اور اراکین بھی موجود تھے۔ مریم اورنگزیب نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ موجودہ حکومت نے ملک میں دہشت گردی اور کراچی سے بدامنی کے خاتمے کیلئے آپریشن شروع کیا ہے جسکے مثبت نتائج آئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کراچی سے حیدر آباد موٹر وے کا تعمیراتی کام شروع ہوگیا ہے جبکہ حیدرآباد سے سکھر اور سکھر سے ملتان موٹروے بھی موجودہ دورحکومت میں مکمل ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ محمد نواز شریف کی حکومت مستحکم ہو رہی ہے کیونکہ انکی نیت صاف ہے اور انکا توکل اللہ پر ہے، وہ پاکستان اور پاکستانی عوام کی ترقی اور خوشحالی کیلئے عملی اقدامات کر رہے ہیں۔ نواز شریف نے ملک کو دہشت گردی سے پاک کیا، موٹر وے بنائے، توانائی کے منصوبے دیئے، پبلک ٹرانسپورٹ، پاکستان کا پہلا ہیلتھ انشورنس پروگرام اور تعلیمی اصلاحاتی پروگرام دیا، آج پاکستان کو نواز شریف کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ میڈیا نے جمہوریت اور جمہوری اقدار کیلئے اہم کردار ادا کیا ہے ، صحافیوں کی سیکورٹی کے حوالے سے دنیا کے دیگر ممالک میں قوانین موجود ہیں اس پر ہم بھی کام کر رہے ہیں۔ اس حوالے سے تمام اسٹیک ہولڈرز بشمول سی پی این ای سے مشاورت کے بعد یہ پارلیمنٹ میں پیش کیاجائیگا۔ وزیر مملکت نے کہا کہ ہم حکومتی سطح پر صحافیوں کی تربیت کرنا چاہتے ہیں اس مقصد کیلئے وزارت اطلاعات کی اکیڈمی کو فعال بنایا جا رہا ہے، صحافیوں کی تربیت کیلئے پہلا ماڈل تیاری کے مراحل میں ہے۔ ہم اداروں کو مضبوط بنانا چاہتے ہیں۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ الیکٹرانک میڈیا میں ایڈیٹوریل کمیٹیوں کا فعال ہونا ضروری ہے۔ مہذب معاشرے کی تشکیل میں میڈیا کا کردار اہم ہے. ملک بھر میں پریس کلبوں کو مستحکم کرنا بھی حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے اور خواتین صحافیوں کیلئے بھی کئی منصوبے زیر غور ہیں۔ صحافیوں کی ادارہ جاتی اور پیشہ ورانہ تربیت پر توجہ دے رہے ہیں۔ سی پی این ای اراکین نے وزیرمملکت کی میڈیا کے حوالے سے ترجیحات کو سراہا جس پر وزیرمملکت نے کہا کہ آزادی صحافت اور صحافیوں کو درپیش مسائل کے حوالے سے مثبت تجاویز کا خیر مقدم کیا جائیگا اور ان کو پالیسیوں کی تشکیل میں زیرغور لایا جائیگا۔