• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
Currency Crisis Took Another Life In India
بھارت میں کرنسی بحران خونی رنگ اختیار کرتا جارہا ہے ، جس نے ایک اور شخص کی جان لے لی،مغربی بنگال میں اےٹی ایم کی قطارمیں کھڑا معمر شخص چل بسا۔کانپور میں کرنسی نوٹوں کے لیے قطار میں موجود خاتون نے بینک میں ہی بچے کو جنم دیا۔

غریب بھارتیوں نے اپنا پیٹ کاٹ کاٹ کر جو رقم جمع کی،مودی سرکار نے ایک ہی جھٹکے میں اس کی قدر خاک کر دی،غریبوں کو پیسے کمانے کی نہیں،کمائی بچانے کی فکر لگ گئی ۔

ریاست مغربی بنگال میں اسٹیٹ بینک آف انڈیا کےاےٹی ایم کی قطارمیں کھڑا45سال کا شخص دل کا دورہ پڑنے سے چل بسا۔

واقعے پر وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی مودی سرکار پر پھر برس پڑیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کی ہمدردیاں مرنے والو ںکے خاندانوں کے ساتھ ہیں ،مودی بابو آپ سن رہے ہیں ناں۔ممتا نے وفاق کو بھی آنکھیں دکھاتے ہوئے کہا کہ ریاست کا گورنر وفاقی حکومت کی زبان بول رہا ہے،وہ آٹھ دن سے شہر ہی میں نہیں ہے۔

دوسری جانب کانپور کی صورتحال بھی کچھ مختلف نہیں،کرنسی بحران سے عام شہری بری طرح متاثرہو رہے ہیں،نئے نوٹوں کےلیے قطار میں موجود ایک خاتون نے بینک میں ہی بچے کو جنم دیا۔

یہ ہی نہیں کرنسی بحران نے شادی کے خواہشمند افراد کے رنگ میں بھی بھنگ ڈال دیاہے،ریاست آندھرا پردیش اور تلنگانا میں ہزاروں شادیاں ملتوی کی جاچکی ہیں۔

بینکوں سے صرف ڈھائی لاکھ روپے تک رقم نکلوانے کی پابندی نے نہ صرف لڑکی والوں بلکہ لڑکے والوں کو بھی پریشانی میں مبتلا کردیا ہے ۔ ہندو جوتشیوں کا کہنا ہے کہ شادی کے لیے اب اگلا ’شُبھ مہورت‘15 جنوری کے بعد ہوگا ۔
تازہ ترین