بھارت میں انتہا پسندوں نے امام مسجد کو تشدد کرکے شہید کر دیا۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق، راجستھان کے شہر اجمیر کے علاقے کنچن نگر میں ہفتے کی صبح تین نقاب پوش انتہا پسندوں نے مسجد میں گھس کر امام مسجد کو تشدد کر کے قتل کر دیا۔
بھارتی پولیس نے بتایا کہ جس وقت یہ واقعہ پیش آیا 30 سالہ امام مسجد مولانا محمد ماہر اپنے شاگردوں کے ہمراہ محمدی مسجد میں موجود تھے، واقعے کی اطلاع ملنے پر جب ہم مسجد پہنچے تو مولانا محمد ماہر کو خون میں لت پت پایا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے اجمیر کے جواہر لال نہرو اسپتال منتقل کیا گیا۔
شاگردوں نے پولیس کو بتایا کہ ملزمان امام کو شہید کرنے کے بعد ان کا موبائل فون بھی اپنے ساتھ لے گئے۔
اس حوالے سے مولانا محمد ماہر کے بھائی محمد عامر کا کہنا ہے کہ ’میرے بھائی نے ہمیں کئی بار بتایا تھا کہ اس علاقے کے کچھ لوگ ان کے مدرسے کو سنبھالنے سے خوش نہیں ہیں اور وہ لوگ مدرسے پر قبضہ کرنا چاہتے تھے‘۔
اُنہوں نے بتایا کہ مولانا محمد ماہر کو اجمیر میں رہنا بھی پسند نہیں تھا لیکن گزشتہ سال اکتوبر میں ان کے سرپرست مولانا ذاکر حسین کی وفات کے بعد انہیں مدرسے کی ذمہ داری سونپی گئی تھی جس کی وجہ سے وہ یہاں موجود تھے۔
محمد عامر نے مزید بتایا کہ میں نے ان لوگوں کے نام پولیس کو بتا دیے ہیں جن کا میرے بھائی کے قتل کے پیچھے ہاتھ ہو سکتا ہے۔