وفاقی وزیر مملکت برائے اطلاعات ونشریات مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ بلاول ابھی سیاست میں نئے ہیں، نواز شریف سے رہنمائی حاصل کریں، جو 4 مطالبات کیے گئے ہیں ان پر عملدرآمد کرکے سندھ میں امن وامان کی صورتحال بہتر بنائیں۔
کراچی پریس کلب میں میٹ دی پریس سے خطاب میں مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ میں نے خود پریس کلب آنے کی خواہش ظاہر کی تھی ۔
وفاقی وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات نے کہا کہ آپریشن کے بعد سے دہشت گردی میں بہت کمی آئی ہے،2018ء میں وہ وزیر اعظم بنے گا جس نے ملک میں ترقیاتی کام اور عوام کے مسائل کو حل کیا ہے۔
ان کا مزید کہناتھاکہ عمران فیڈریشن کا حصہ ہیں، ان کو چاہیے کہ وہ بھی وہ کریں جو وزیر اعظم نے دیگر صوبوں کے لیے کیا۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ ملک کا ہر پریس کلب میرا پریس کلب ہے، پریس کلبز کو بغیر انتظار کے فنڈنگ جاری ہونی چاہیے ،کیمرہ تو انشورڈ ہے مگر کیمرہ مین نہیں، ایسا نہی ہونا چاہیے، صحافیوں کی نوکری بھی انشورڈ ہونی چاہیے۔
ان کامزید کہناتھاکہ جلد صحافیوں کا سیفٹی بل ایوان میں پیش کیا جائیگا، جہاں آج ملک کی بہتری کے لیے کام ہورہے ہیں، وہیں شام7 سے 11 بجے تک وزیراعظم کی کردار کشی کی جارہی ہے۔
وزیر مملکت نے کہا کہ سوال ہونا چاہیے، آزادی رائے ہر کسی کا حق ہے مگر کردار کشی سے گریز کرنا چاہیے، میرا پریس کلب سے رشتہ پرانا ہے، میں اپنی والدہ کے ساتھ پریس کلب کے اکثر پروگراموں میں حصہ لینے آتی تھی۔