حویلیاں( نمائندہ جنگ )چترال سے اسلام آباد جانے والا پی آئی اے کا مسافر طیارہ حویلیاں کے قریب پہاڑی علاقے میں گر کر تباہ ہوگیاالمناک حادثہ میں عملہ کے ارکان سمیت 48فراد سوار تھے جو تمام جاں بحق ہو گئے۔ بدقسمت مسافروں میں معروف نعت خواں جنید جمشید بھی اہلیہ کے ہمراہ سوار تھے۔جبکہ ڈپٹی کمشنر اسامہ احمد وڑائچ بھی فیملی کے ہمراہ جہاز میں موجود تھے۔ کمشنر ہزارہ کے مطابق جائے حادثہ سے 26افراد کی نعشیں نکال لی گئی ہیں جو مکمل طور پر جل چکی ہیں اور ناقابل شناخت ہیں۔ اسلام آباد میں بینظیر ائرپورٹ کے ترجمان کے مطابق رات کو 5 مسافروں کی نعشیں پہنچائی گئیں، ابتدائی اطلا عا ت کے مطابق حادثہ طیارے کے انجن میں خرابی کے باعث حادثہ پیش آیا، طیارے کے پائلٹ صالح جنجوعہ اور احمد جنجوعہ معاون پائلٹ تھے جو آپس میں بھائی ہیں۔ اس کے علاوہ میں طیارے میں 2 ایئرہوسٹس صدف فاروق، عاصمہ عادل سوار تھیں۔ طیارے میں 31 مرد، 9 خواتین اور 2 بچے بھی سوار تھے طیارے میںشاہی خاندان کا شہزادہ فرحت اور بیٹی بھی سوار تھی ۔طیارے کا اسلام آباد پہنچنے سے کچھ دیر قبل کنٹرول ٹاور کے ریڈار سے رابطہ منقطع ہوا اور ریڈار سے غائب ہوگیا ۔ طیارہ حویلیاں آرڈیننس فیکٹری کے قریب پہاڑی علاقے میں گر کر تباہ ہوا ۔طیارہ گرنے کےمقام سے دھواں اٹھا رہا تھاجو دور دور تک دیکھا جارہا تھا ، حادثے کی جگہ پر امدادی ٹیمیں روانہ کردی گئی ہیں ۔پہاڑی علاقہ ہونے کی وجہ سے مذکورہ مقام پرپہنچنے میں دشواری کا سامان ہوسکتا ہے ۔ حویلیاں کے قریب طیارہ خرا ب ہونے کے حوالے سے جہاز کی کیپٹن نے مے ڈے کال دیاور کہاکہ جہاز کا ایک انجن بند ہو گیا ہے ۔ اس کال کے بعد طیارہ حادثے کا شکار ہوگیا ۔واضح رہے کہ مے ڈے کال کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ پرواز انتہائی خطرے میں ہے اس کال کو انتہائی درجے کی ایمر جنسی سمجھا جاتا ہے اور یہ تصور کیا جاتا ہے کہ طیارے پر کیپٹن کا کنٹرول ختم ہوگیا ہے ۔