اسلام آباد؍کراچی(نیوز ایجنسیز؍اسٹاف رپورٹر) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ کوئی بھی پائلٹ جان بوجھ کر اپنی جان خطرے میں نہیں ڈالتا ، نئے اے ٹی آر کو چترال جانیکی اجازت نہیں، یہ کیسے گیا، حویلیاں طیارہ حادثے کے ذمہ دار ایم ڈی پی آئی اے ہیں، فوری طور پر برطرف کیا جائے۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومت چترال طیارہ حادثہ کی تحقیقات کرکے ذمہ داروں کا تعین کرے اور جو بھی غفلت میں ملوث ہے اسے سزادی جائے۔ ہمارا المیہ یہ ہے کہ کوئی آدمی ذمہ داری قبول کرنے کے لئے تیار نہیں سب ایک دوسرے کو صبر کی تلقین کرتے ہیں۔ تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے طیارے حادثے کی فوری تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ جمعرات کو پارلیمنٹ کے باہرصحافیوں سے گفتگو اور کراچی میں مرحوم جنید جمشید کے اہلخانہ سے تعزیت کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ حکومت کو فضائی حادثے کو نوٹس لینا چاہیے کوئی مسئلہ ہو گا جو حادثے کی وجہ بنا حکومت کو مسافروں کی حفاظت پر توجہ دینی چاہیے انجن میں فالٹ ایسے ہی نہیں آتا یہ پی آئی اے کی نا اہلی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی زمانے میں پی آئی اے دنیا کی بہترین ایئر لائن تھی بدقسمتی سے انسانی جانوں سے کھیلا جا رہا ہے لوگ اسے غیر محفوظ سمجھتے ہیں پی آئی اے کے سی ای او باہر سے لائے گئے غیر ملکی سی ای او سے جواب لیا جائے طیاروں میں خرابی اور پرزوں کی کمی کا جواب دینا ہو گااتنی تنخواہوں کے باوجود معاملات نہ دیکھنا افسوسناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ طیارے میں تکنیکی خرابی تھی انجن ایسے ہی بند نہیں ہوتا خورشید شاہ نے کہا کہ ایک میٹنگ میں بتایا گیا کہ پی آئی اے کے کئی جہاز ناکارہ ہیں طیارے اونچائی پر نہیں جا سکتے طیارے سوات چترال اور کوئٹہ کا سفر نہیں کر سکتے۔ پمز میں طیارہ حادثہ کے لواحقین سے ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ سانحات انسانی زندگی کا ایک مستقل حصہ ہیں لیکن سانحات کے لیے تیاری نہ کرنا ایک قومی جرم ہے اس سانحہ میں جس طرح حویلیاں کے عوام، ڈاکٹروں اور سماجی ورکرز نے ہمت سے کام لیاان کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں ، صحافیوں نے بروقت پہنچ کر دنیا کو آگاہ کرنے کی کوشش کی انہیں خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم اس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ مستقبل میں پی آئی اے اور ریلوے کے سفر کو محفوظ بنایا جائے یہ کوئی انہونی چیز نہیں۔