چکوال(نمائندہ جنگ)تھانہ چوآسیدنشاہ کے علاقے میں اقلیتی گروہ اور مسلمانوں کے درمیان تصادم کے نتیجہ میں دو شخص جاں بحق جبکہ تین زخمی ہوگئے۔ قصبہ دوالمیال میں قادیانیوں کی طرف سے ان کی عبادت گاہ کے اندر اکٹھ ہو رہا تھا جبکہ باہر گاؤں میں عید میلاد النبی ﷺ کے سلسلے میں جلوس کیلئے لوگ اکٹھے ہو رہے تھےکہ اچانک اقلیتی گروہ کی عبادت گاہ سے ان پر فائرنگ شروع کر دی گئی جس کے جواب میں مسلمانوں نے بھی جوابی فائرنگ کر دی ۔ فائرنگ کے نتیجےمیں مسلمانوں کے تین افراد اور اقلیتی گروپ کا ایک شخص زخمی ہوگئے۔ واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی جنہوں نے فوری طور پر صورتحال پر قابو پایا اوراقلیتی گروپ کی عبادت گاہ سے 100کے قریب افراد کو باہرنکالا۔ ڈی سی او چکوال محمود جاوید بھٹی اور ڈی پی او منیر مسعود مارتھ بھی فوری طور پر موقع پر پہنچ گئے جبکہ بعد ازاں کمشنر راولپنڈی عظمت محمود اور آر پی او راجہ فخر وصال کے علاوہ چیئرمین متروکہ وقف بورڈ صدیق الفاروق بھی موقع پر پہنچے اور معاملات کو ٹھنڈا کیا۔صورتحال پرقابو پانے کیلئے رینجرز اور پاک فوج کے دستے بھی طلب کر لیے گئے۔ منگل کے روز مسلمانوں کی طرف سے شہید ہونے والے نعیم شفیق کی نماز جنازہ سہ پہر کو تترال کہون میں ادا کی گئی جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ اس موقع پر رینجرز ، فوج اور پولیس کے دستے بھی موجود تھے۔ ادھر اقلیتی فرقے سے تعلق رکھنے والے افراد اپنے گھروں کو چھوڑ کر اپنے عزیزوں کے ہاں منتقل ہو گئے ہیں۔ ایس ایچ اوچوآسیدنشاہ کی مدعیت میں پولیس نے شہید ہونے والے مسلمان نعیم شفیق کے قتل کا مقدمہ درج کر لیا ہے جبکہ اقلیتی فرقے کےہلاک ہونے والے شخص کا مقدمہ مسلمانوں کیخلاف درج کر لیا ہے اور ایک شخص کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ ڈی سی او چکوال محمود جاوید بھٹی نے سانحہ دوالمیال کے حوالے سے ہیلپ لائن بھی قائم کر دی ہے۔