• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پشاور ہائی کورٹ نے وفاق کو ترک اساتذہ کو وطن واپس بھجوانے سے روک دیا

پشاور(نیوزرپورٹر) پشاور ہائی کورٹ کے جسٹس نثارحسین اور جسٹس لال جان خٹک پر مشتمل ڈویژن بنچ نے حیات آباد میں قائم پاک ترک سکول کے اساتذہ اورخاندانوں کی بے دخلی کے حوالے سے دائر رٹ درخواستوں پر جاری حکم امتناعی میں جمعرات کے روز تک توسیع کردی اوروفاق کو سکول کے اساتذہ کو وطن واپس بھجوانے سے روک دیافاضل عدالت نے سکول میں زیرتعلیم طلبہ کے والدشاہ محمد ایڈوکیٹ اور 9 ترک اساتذہ کی رٹ درخواستوں کی سماعت کی توعدالت کوبتایا گیاکہ پاک ترک سکول کیمبرج یونیورسٹی سے الحاق شدہ ہے جو اے اوراولیول کے امتحانات لیتاہے۔ وفاقی حکومت نے وزارت خارجہ کی سفارش پرپاک ترک سکولوں میں پڑھانے والے اساتذہ کو ویزوں میں توسیع دینے سے انکارکر دیا حالانکہ ان سکولوں میں گیارہ ہزار طلباء26مختلف کیمپسز میں زیرتعلیم ہیں گیارہ نومبر 2016ءکو ان اساتذہ کو حکم دیاگیاکہ ان کے ویزے میں توسیع نہیں کی گئی اور14نومبر کو انہیں ملک چھوڑنے کاحکم جاری کرکے 14 نومبر کو انہیں ایگزٹ پاس بھی جاری کئے گئے حالانکہ ان اساتذہ کاکوئی جرم نہیں اوراس وقت ان طلباءکامستقبل تباہ ہوجائے گا جو ان سکولوں میں زیرتعلیم ہیں ، انہوں نے عدالت کو مزید بتایا کہ یہ ساراعمل ایک سیاسی اقدام ہے جبکہ مارچ2017ء میں تعلیمی سال مکمل ہوگا۔دوسری جانب وفاق کی جانب سے داخل کردہ جواب میں وزارت داخلہ نے بتایا کہ حکومت پاک ترک سکولوں کو بند نہیں کر رہی ہے کیونکہ ان سکولوں میں بہت کم ترکی کے لوگ زیر ملازمت ہیں  جبکہ زیادہ تر پاکستانی ان سکولوں میں ملازمت کر رہے ہیں۔
تازہ ترین