سکھر (بیورو رپورٹ) سی پیک اور کراچی،لاہور موٹر وے کی تعمیر پر کام کرنے والے چینی انجنیئرز اور عملے کی سکیورٹی انتظامات کے سلسلے میں کمشنر ہاؤس کے کانفرنس ہال میں کمشنر سکھر ڈویژن محمد عباس بلوچ کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں ڈی آئی جی سکھر کیپٹن (ر) فیروزشاہ، شہباز رینجرز کے سیکٹر کمانڈر کرنل امتیاز، پاک آرمی کے کرنل شجاعت، سکھر، خیرپور اور گھوٹکی کے ڈپٹی کمشنرز، ایس ایس پیز، قانون نافذ کرنے والے اداروں اورنیشنل ہائی وے کے افسران نے شرکت کی۔ اجلاس کے دوران چینی انجنیئرز کی سکیورٹی انتظامات اور پلان پر نظرثانی کرتے ہوئے تمام متعلقہ سیکورٹی اداروں کی مشترکہ حکمت عملی کے تحت سیکورٹی پلان بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ آئندہ کسی بھی چینی انجنیئر کی ٹیم یا گاڑی سکیورٹی اسکواڈ کے بغیر کیمپ سے باہر سفر نہیں کریگی اور پیشگی اطلاع ضرور دی جائیگی جبکہ کیمپ میں مقرر وقت پرپہنچے گی۔ یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ سی پیک اور موٹروے پر کام کرنے والے چینی انجنیئرز کے لئے استعمال ہونے والی وین کی جگہ ڈبل کیبن گاڑیاں استعمال کی جائینگی جس میں جیمرز بھی لگائے جائیں ۔ ڈی آئی جی سکھر نے بتایا کہ جیمرز کے لئے محکمہ داخلہ اور وفاقی حکومت کو بھی لکھا گیا ہے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ تمام اسٹیک ہولڈرز مشترکہ ایس او پی پر کام کرینگے اور ڈرائیور کو بھی ایس او پی کا حصہ بنایا جائیگا۔ اسی طرح ہر کیمپ میں پاک آرمی، رینجرز اور پولیس کے جوانوں پر مشتمل ایک کوئیک ریسپانس فورس ”کیو آر ایف“ بھی بنائی جائے گی جو کہ کسی بھی ناخوشگوار صورتحال کی صورت میں فوری طور پر ریسپانس کرے گی۔ کمشنر سکھر ڈویژن محمد عباس بلوچ نے تمام ڈپٹی کمشنرز کو ہدایات دیں کہ اپنے علاقوں میں چلنے والے اسٹون کریشنگ پلانٹس، ایکسپلوزو اسٹاک والے ڈیلرز اور سیلرز کا رکارڈ اور اعداد و شمار کا تفصیل حاصل کرینگے، آئندہ ہفتے سے قانون نافذ کرنے والے اداروں اور پولیس کی مدد سے غیرقانونی کریشنگ پلانٹس کے خلاف آپریشن اور کریک ڈاؤن کیا جائیگا ۔ انہوں نے ہدایت کی کہ شاپس اینڈ سکیورٹی آرڈیننس کے تحت ہر پیٹرول پمپ مالک اور شاپنگ سینٹرز کو سی سی ٹی وی کیمرے لگانے ہیں ، بصورت دیگر خلاف ورزی کرنے والوں پر جرمانہ عائد کیا جائیگا۔ کمشنر سکھر نے کہا کہ موٹروے کی سائیٹس کے بالکل نزدیک چلنے والے اسٹون کریشنگ پلانٹس کے لائسنس کینسل کرنے کیلئے اعلیٰ حکام کو لکھا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ تمام اضلاع میں فارین سیل کو بھی فعال بنایا جائے اور تمام متعلقہ افسران آپس میں رابطے کو مضبوط بنائیں تاکہ چینی انجنیئرز کی سکیورٹی یقینی بنائی جاسکے، کیونکہ سی پیک ایک قومی کاز ہے جس میں کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائیگی۔ اجلاس کے دوران یہ بھی فیصلہ ہوا کہ ڈویژنل کوآرڈینیشن کمیٹی کا اجلاس ہر ماہ کی دوسرے ہفتے میں طلب کیا جائیگا۔