تحریک انصاف نے وزیراعظم نوازشریف سے قومی اسمبلی میں پاناما پیپرز پر وضاحت دینے کا مطالبہ کردیا ہے،پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ توقع ہے کہ وزیراعظم کل ایوان میں آکر اپنا وضاحتی بیان دیں گے۔
بنی گالہ میں میڈیا سے گفتگو میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ فوجی عدالتیں ختم ہورہی ہے ، حکومت بتائے کیا پالیسی تیار کی؟ جبکہ وفاقی وزیر داخلہ کی پریس کانفرنس سپریم کورٹ پر براہ راست حملے کے مترادف ہے ۔
انہوں نے حکومت سے سوال کیا کہ کرمنل جوڈیشل سسٹم میں اصلاحات کہاں ہیں، فوجی عدالتیں ختم ہونےپر دہشتگردی کے مقدمات کا کیا بنے گا؟
شاہ محمود قریشی کا مزید کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کی رپورٹ کے بعد پی ٹی آئی وزیرداخلہ، وزیراعلیٰ بلوچستان اور صوبائی وزیرداخلہ سے استعفیٰ کا مطالبہ کرتی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ چودھری نثار کا بیان توہین عدالت کے زمرے میں آتا ہے ،پی ٹی آئی کل وزیراعظم اور وزیرداخلہ کی گفتگو پر بات کرے گی ۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ اکیسویں ترمیم پر حکومتی پالیسی واضح نہیں ہے ،ترمیم کی معیاد 7 جنوری کو ختم ہورہی ہے ،جس پر عوام میں بےچینی پائی جاتی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ کالعدم تنظیم کے رہنما کو ملاقات میں بیٹھنے کی اجازت کس نے دی ،اسلام آباد میں کالعدم تنظیم کا جلسہ ہوا ،لیکن پی ٹی آئی کے یوتھ کنوونشن کو ختم کرادیا گیا ۔
شاہ محمود قریشی نے اس حوالے سے مزید کہا کہ اسلام آباد میں شہداء فاؤنڈیشن کا جلسہ ہوا لیکن وزیرداخلہ کہتے ہیں اجازت نہیں دی، تو وہ کیسے ہوا؟
وائس چیئرمین پی ٹی آئی کا کہناتھا کہ وزیراعظم جس دن ایوان میں آئیں گے ،عمران خان بھی دوڑ کر پارلیمنٹ میں پہنچیں گے،تحریک انصاف پی پی ،جماعت اسلامی ،عوامی مسلم لیگ اور دیگر اپوزیشن جماعتوں سے رابطہ کرےگی۔