• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
صحرائے تھر میں غذائی بحران کا عفریت 2015میں کم و بیش 376معصوم جانوں کو نگل گیا۔ ان سب کے باوجود تھر کے عوام کی خوشحالی کے لئے حکمرانوں کی جانب سے کئے گئے وعدے تاحال وفا نہ ہو سکے۔ تھر پارکر مسلسل تین سالوں سے قحط سالی کا شکار ہے، اور تمام اہم حکومتی شخصیات نے تھرپارکر کا دورہ کر کے یہاں موجود صحت کی سہولیات کا جائزہ لیا۔ وفاقی حکومت نے ایک کروڑ روپے امداد دینے کا اعلان کیا جس میں سے آدھے پیسے ایک سال گزرنے کے بعد بھی نہ مل سکے جبکہ سندھ حکومت نے درجنوں اعلانات کیے جو کبھی پورے نہیں ہو سکے۔ ضلع تھرپارکر میں ڈاکٹروں کی تقریباً298 آسامیاں خالی پڑی ہیں جبکہ کُل 124میں سے91ڈسپنسریز میں محکمہ صحت کوئی سہولیات فراہم نہیں کررہا۔ ایسے میں تھر باسیوں کو حالات کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ وفاقی حکومت اور سندھ حکومت تھر کے مسائل کو سنجیدگی سے لے اور کئے گئے تمام وعدے پورے کرے۔
(نظام سموں)
nizam_samoon@yahoo.com
تازہ ترین