سکھر (بیورو رپورٹ)خیرپور کے علاقے پریالو کے رہائشی سموں برادری کے افراد نے نوجوان کے قاتلوں کی عدم گرفتاری کے خلاف سکھر پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرین پولیس کے خلاف نعرے بازی کررہے تھے۔ مظاہرے کی قیادت کرنے والے منیر حسین سموں نے الزام عائد کیاکہ اس کا چھوٹا بھائی تنویر حسین سموں جو ایک ڈاکٹر کے گھر میں ملازم تھااور ڈاکٹر نے میرے بھائی کو چھ ماہ کی تنخواہ ادا نہیں کی تنخواہ مانگنے پر مذکورہ ڈاکٹر اور اس کے بیٹوں نے 7رمضان المبارک کو میرے بھائی کو قتل کردیاتھا جس کی رپورٹ متعلقہ تھانے میں درج کرائی گئی ہے لیکن پولیس ملزمان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کررہی ہے جبکہ ملزمان کی جانب سے ہمیں سنگین نتائج کی دھمکیاں دی جارہی ہیں۔ مظاہرین نے ڈی آئی جی سکھر سے اپیل کی کہ نوجوان کے قاتلوں کو گرفتار کر کے انہیں سخت سزا دی جائے اور ہمیں تحفظ فراہم کیا جائے۔ دریں اثناء بندر روڈ سکھر کے رہائشی پیپلزپارٹی کے کارکن پرویز میرانی نے اپنے اہلخانہ کے ہمراہ نوکری نہ ملنے کے خلاف سکھر پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا، مذکورہ شخص نے صحافیوں کو بتایا کہ وہ 47سال سے پیپلزپارٹی کا کارکن ہے اس کے باوجود نوکری فراہم نہیں کی جارہی ہے۔منتخب نمائندے اور وزراء کے پاس نوکری کے لئے جاتا ہوں تو وہ ٹال مٹول سے کام لیتے ہیں ۔ میری پیپلزپارٹی کی اعلیٰ قیادت سے اپیل ہے کہ مجھے نوکری فراہم کی جائے تاکہ میں اپنے گھر کی کفالت کر سکوں۔ دریں اثناء نیوپنڈ سکھر کی رہائشی بھٹو برادری کی خواتین نے با اثر شخص کی زیادتیوں کے خلاف سکھر پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرین مسمات رقیہ، مسمات شبانہ نے الزام عائد کیا کہ با اثر شخص کی جانب سے آئے روز ہمارے گھروں پر حملہ کر کے بلا جواز خواتین اور بچوں کو تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے اور ہمارے گھر پر قبضے کی کوشش کی جارہی ہے جس کی رپورٹ متعلقہ تھانے میں درج کرائی گئی ہے لیکن پولیس ملزمان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کررہی ہے ۔ ہماری ڈی آئی جی اور ایس ایس پی سکھر سے اپیل ہے کہ با اثر شخص کی زیادتیوں کا نوٹس لے کر ان کے خلاف کارروائی کی جائے اور ہمیں تحفظ فراہم کیا جائے۔