سینئر سیاست دان جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ عمران خان کم سیٹیں ملنے پر فرسٹریٹ ہوگئےتھے،ذہنی توازن کس کا خراب ہے،میرا اور عمران خان کا ٹیسٹ ضرور لیا جائے۔
میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ عمران خان کے ذہنی توازن خراب ہونے سے متعلق بیان پر افسوس ہوا، میرا اور عمران خان کا ڈوپ ٹیسٹ ہونا چاہیے، دماغی ٹیسٹ بھی ضرور لیا جائے۔
عمران خان کے بیان پر جاوید ہاشمی نے مطالبہ کیا کہ ایک کورٹ لگنی چاہیے ، جو عمران خان اور میرا ذہنی توازن دیکھے، میرا اور پی ٹی آئی سربراہ کا ایک ڈوپ ٹیسٹ بھی ہونا چاہیے،جس میں مجھے توسو میں سے سو نمبر ملیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اور اگر پاگل خانے کی رپورٹ آگئی تو قوم کی عمران خان سے جان چھوٹ جائے گی ، میں کچھ نہیں کہتا ، اب ٹیسٹ کےبعد ڈاکٹرز ہی کہیں گے ۔
جاوید ہاشمی نے کہا کہ میں جھوٹ پلس ہوں ؟ دھرنا پلس کون کہہ رہا تھا ،شاہ محمود قریشی نے میرے سامنے جواب دیا کہ پنجاب میں کوئی دھاندلی نہیں ہوئی ،عمران خان فرسٹریٹ ہوگیا تھا کہ شاید اس نے پوری دنیا فتح کرلینی تھی ،اگر سیٹیں زیادہ نہیں نکلیں، توپوری قوم کو تباہی کے دہانے پر لانا کیا معنی رکھتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان نے کہاتھاکہ ناصر الملک چیف جسٹس بنیں گے تو حکومت کو تحلیل کردیں گے، ججوں کی چھٹیاں کیوں کینسل کی گئیں ، کیا عذاب آگیا تھا ،میں نے تب استعفیٰ دیا جب متعلقہ جج صاحب نے ججوں کی چھٹیاں کینسل کردیں ۔
جاوید ہاشمی نے کہا کہ ہمارا اسکرپٹ لکھنے والے کراماً کاتبین تھے ،انہوںنے کہا کہ طاہر القادری پارلیمنٹ کی طرف اور آپ لوگ پیچھے بیٹھیں گے ،جب طاہرالقادری پارلیمنٹ قبضہ کرلےگا تو پھر ہم جاکر بیٹھ جائیں گے
انہوں نے کہا کہ میں چاہتا تھا کہ ان کو اتنا ایکسپوز نہ کروں ، ان کو روکوں ، میں دعوے سے کہہ سکتا ہوں کہ عمران خان سامنے بیٹھنےکی جرات ہی نہیں کرسکے گا ۔