راولپنڈی (اپنے نامہ نگار سے) شہر اور کینٹ کی بعض آبادیوں میں گیس کی قلت بدستور جاری ہے جس سے بعض شہریوں کے گھروں کے چولہے بجھے ہوئے ہیں۔ ناشتے اور کھانے کی تیاری میں شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ سردی کی وجہ سے بزرگ، مریض اور بچے شدید پریشانی کا شکار ہیں مگر حکمرانوں نے اس حوالے سے اپنی آنکھیں بند کر رکھی ہیں۔ بعض آبادیوں میں صبح ناشتے اور کھانے کے اوقات میں گیس بالکل ہی بند کر دی جاتی ہے جس کے نتیجہ میں شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ٹنچ بھاٹہ، مغل آباد، پیپلز کالونی، صادق آباد، سرسید چوک، النور کالونی، گلی نمبر 7کھنہ روڈ، مورگاہ، راجپوت کالونی، کوٹھہ کلاں سمیت ملحقہ آبادیوں کی بعض گلیوں میں گیس کی شدید قلت پیدا ہو گئی ہے۔ بعض ایریاز میں پچھلے ڈیڑھ دو ماہ سے گیس کی ایسی ہی صورتحال ہے۔ ناشتے اور کھانے کے اوقات میں گیس کی بندش کے بعد دن کے باقی اوقات میں صرف اتنی گیس چھوڑی جاتی ہے جس سے گھروں میں چولہے دیاسلائی کی مانند جلتے ہیں۔ دیہی ایریاز کے تندوروں پر لکڑیاں جلائی جا رہی ہیں۔ ٹنچ بھاٹہ، مغل آباد اور پیپلز کالونی کی خواتین کا کہنا تھا کہ گیس نہ ہونے کی وجہ سے انہیں موجودہ مہنگائی کے اس دور میں سلنڈرز بلیک میں خریدنا پڑ رہے ہیں۔ بڑی فیملی میں مہنگے ایل پی جی سلنڈر زیادہ دن نہیں چل سکتے۔ روٹیاں تندور سے منگوائی جائیں تب بھی ہانڈی اور چائے وغیرہ کی تیاری پر سلنڈر چند روز میں ختم ہو جاتا ہے۔ کینٹ کے شہریوں نے موجودہ حکمرانوں، مقامی ایم این اے ملک ابرار احمد سے مطالبہ کیا کہ ان آبادیوں میں گیس کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔