شیخوپورہ(نمائندہ جنگ سے)لاہور سے اسلام آباد تک موٹر وے کی تعمیر کی خاطر شیخوپورہ اور لاہور کے درمیان نجی زمینوں کی ایکوزیشن کے دوران ہونیوالی کروڑوں روپے کی بدعنوانیو ں میں ملوث عناصر طویل عرصہ کے بعد منطقی انجام کو پہنچ گئے ، شیخوپورہ اور لاہور کے درمیان نجی زمینوں کی ایکوزیشن کا کام محکمہ پنجاب ہائی ویزکے لینڈ ایکوزیشن کلکٹر اسد لالی اور انکے عملے کے سپرد کیا گیا تھا باخبر ذرائع نے بتایا ہے کہ نجی زمینوں کی ایکوزیشن کے دوران بنجر زمینوں پر باغات ، پولٹری فارم، فش فارم،مویشیوں کے باڑے اور قیمتی پختہ عمارتیں اور دیگر قیمتی املاک ملی بھگت سے ظاہر کی گئیں اور قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچایا گیا ، بعدازاں حکومت بدلتے ہی ان بے بدعنوانیوں کی انکوائری نیب نے شروع کردی اور لینڈ ایکوزیشن کلکٹر اسد علی کو گرفتار کرلیا جس نے کافی عرصہ جیل میں گزارنے کے بعد پلی بارگین کے تحت نیب کو صرف 3679144روپے کی رقم ادا کردی اور دوبارہ نوکری پر بحال ہو کر تحصیلدار سرگودھا تعینات ہوگیا، سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو جواد رفیق ملک نے پلی بارگین کو پیڈا ایکٹ 2006کے تحت اعتراف جرم قرار دیتے ہوئے اسے فوری طور پر نوکری سے برخاست کرنے کے احکامات جاری کردیئے ہیں اور اپنے حکم میں قرار دیا ہے کہ اسد علی لالی جو آج کل تحصیلدار سرگودھا تعینات ہے کو رضاکارانہ طور پر رقم کی واپس کرنے پر پیڈا ایکٹ کے تحت نوکری سے ڈسمس کیا جاتا ہے۔