افضل ندیم ڈوگر...ایم کیو ایم کے بانی و قائد الطاف حسین کی خود ساختہ جلاوطنی کو آج 25 سال مکمل ہوگئے۔
ڈھائی دہائی قبل آج ہی کی تاریخ یعنی 2 جنوری 1992 کو نواز شریف وزیر اعظم تھے اور الطاف حسین کراچی سے عمرے کی ادائیگی کے لئے سعودی عرب گئے تھے جہاں سے چند دن بعد وہ لندن چلے گئے اور اس کے بعد آج تک کئی بار اعلانات کے باوجود واپس نہیں آئے۔
کراچی سے روانگی سے قبل الطاف حسین 21 دسمبر 1991کو لندن سے کراچی پہنچے تھے جس کے دو ہفتے بعد وہ کراچی سے روانہ ہوئے تو کراچی ایئرپورٹ پر ایم کیو ایم کے مرکزی رہنما عظیم احمد طارق ، ڈاکٹر عمران فاروق، طارق جاوید، سلیم شہزاد،ڈاکٹر عشرت العباد، زرین مجید، ایس ایم طارق ، امین الحق، احمد سلیم صدیقی، صفدر باقری، حاجی شفیق الرحمٰن، ماسٹر علی حیدر، اقبال حسین مقدم، انیس احمد قائم خانی، سلیم یوسف، شہزاد مرزا، خالد مقبول صدیقی اور دیگر نے انہیں رخصت کیا تھا۔
اس وقت کے صوبائی وزیر طارق محمود ، ایم این اے محمد اسلم اور رہنما محمد خلیل بھی ان کے ہمراہ تھے۔
جدہ ایئرپورٹ اس وقت کے محبان پاکستان اوورسیز کے چیف آرگنائزر رئوف صدیقی اور دیگر نے ان کا استقبال کیا تھا۔
اس وقت کے کچھ رہنما اس دنیا میں نہیں، جو باقی ہیں وہ متحدہ کے انتشا ر کے بعد اپنے قائد کے نام لیوا نہیں رہے۔