اسلام آباد (نمائندہ جنگ؍جنگ نیوز) اسٹیل ملز کی تباہی کے معاملے نے دوسگے بھائیوں میں لڑائی کرا دی۔ پی ٹی آئی کے اسد عمر اور ن لیگ کے محمد زبیر الجھ پڑے ۔بڑے بھائی نے ٹوکا تو اسد عمر بولے آپ مجھے یہ نہ بتا ئیں کہ کیا بولنا ہے اگر آپ مجھے نہیں سننا چاہتے تو کمیٹی اجلاس سے اٹھ کرچلے جائیں۔ اس موقع پر محمد زبیر نے کہا کہ اجلاس میں سیاسی باتیں نہ کریں۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے صنعت و پیداوار کا اجلاس چیئرمین کمیٹی اسد عمر کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہائوس میں ہوا۔ اجلاس میں پاکستان اسٹیل ملز کی نجکاری کے حوالے سے جائزہ لیا گیا جبکہ اجلاس کے دوران دو سگے بھائی اسد عمر اور محمد زبیر آپس میں الجھ اور ایک دوسرے پر برس پڑے۔ چیئرمین کمیٹی اسد عمر نے کہا کہ جو کوئی کہتا ہے کہ پاکستان اسٹیل ملز نہیں چل سکتی وہ غلط کہتا ہے‘ 2001 سے 2008 ء تک پاکستان اسٹیل ملزنے 19.4 ارب روپے کا منافع کما کر دیا مگر اس کے بعد سیاسی مداخلت اور پروفیشنل ازم کو نظر انداز کرنے کی وجہ سے بیڑا غرق ہوکر رہ گیا، حکومت پاکستان اسٹیل ملز کی نجکاری کرنے یا اسے لیز پر دینے کے حوالے سے واضح فیصلہ کرے۔ چیئرمین نجکاری کمیشن محمدزبیر نے کہا کہ پاکستان اسٹیل ملز کو لیز پر دینے کے حوالے سے ایران اور ایک پاکستان کی کمپنی سے بات چیت چل رہی ہے۔ 20جنوری کو پاکستان اسٹیل ملز کے حوالے اجلاس ہوگا جس میں اس کو لیز پر دینے کی منظوری دی جائیگی۔ اسٹیل ملزکی 14500 ایکڑ زمین سندھ حکومت کی مرضی کے بغیر فروخت نہیں کر سکتے۔ جبکہ اسٹیل ملز کے ملازمین کو حکومت نے بیل آئوٹ پیکج کے تحت تنخواہیں دے رہی ہے۔ اس موقع پر کمیٹی کے ممبر قیصر احمد شیخ نے کہا کہ سٹیل مل کو لیز پر لینے کو کوئی تیار نہیں ہوگا۔