• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آج صبح سکھر بیراج کی 7 نہروں کو بند کرنے کا فیصلہ، پینے کے پانی کا شدید بحران پیدا ہوگا

سکھر(بیورو رپورٹ) سکھر سمیت بالائی سندھ کے دیگر اضلاع میں آئندہ 24گھنٹے کے دوران پینے کے پانی کا شدید بحران پیدا ہوجائے گا، 6جنوری کی صبح 6بجے سکھربیراج سے نکلنے والی 7نہروں دادو کینال، روہڑی کینال،نارا کینال، رائیس کینال، کیر تھر کینال، خیرپور ایسٹ، خیرپور ویسٹ کینال کو مکمل طور پر بند کر کے سکھر بیراج کے تمام دروازے کھول دیئے جائیں گے جس کے باعث بیراج پر پانی کی سطح انتہائی کم ہوگی اور سکھر شہر سمیت ضلع کے دیگر علاقوں اور بالائی سندھ کے متعدداضلاع میں پینے کے پانی کا بحران شدت اختیار کر جائے گا، محکمہ آبپاشی کی جانب سے ضلعی انتظامیہ، میونسپل کارپوریشن ، محکمہ نساسک سمیت دیگر متعلقہ اداروں کو آگاہ کردیا گیاہے کہ وہ پانی کے بحران کی صورتحال میں متبادل انتظامات کرلیں۔محکمہ آبپاشی سکھر کے کنٹرول روم انچارج عبدالعزیز سومرو کے مطابق 6 سے 20جنوری تک سالانہ بھل صفائی کے سلسلے میں سکھر بیراج کی 7نہریں مکمل طور پر بند کر د ی جائیں گی اور بیراج کے تمام دروازے کھول دیئے جائیں گے، کینالز میں بھل صفائی کے ساتھ ساتھ سکھر بیراج کے دروازوں کی صفائی اور آئلنگ کے عمل کو مکمل کیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ بھل صفائی کے حوالے سے 6جنوری سے قبل ہی نہروں میں پانی کم کرنے کا سلسلہ شروع کردیا گیا تھا صفائی کے ساتھ ساتھ سکھر بیراج کے تمام دروازوں کی صفائی، آئلنگ اور دیگر ضروری کام کیاجائے گا، 15روز تک پانی کا بحران نہ صرف موجود رہے گا بلکہ شدت اختیار کرجائے گا، اس حوالے سے کمشنر سکھر ،لاڑکانہ ڈویژن ،تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز ،میونسپل اداروں اور محکمہ نساسک سمیت دیگر متعلقہ اداروں کو آگاہ کردیا گیاہے کہ سکھر بیراج پر پانی کی سطح انتہائی کم ہورہی ہے اور7نہروں کو بند کئے جانے سے پانی کا بحران پیدا ہوگا جس سے نمٹنے کے لئے متبادل انتظامات کر لئے جائیں۔ فراہمی آب کے متعلقہ ادارے محکمہ نساسک کی جانب سے کوئی خاطر خواہ انتظامات دکھائی نہیں دیتے اور لوگوں میں بھی اس حوالے سے تشویش پائی جاتی ہے۔ شہری حلقوں کا کہنا ہے کہ سال بھر دریائے سندھ میں پانی موجود ہونے کے باوجود سکھر شہر کے متعدد علاقوں میں پینے کے پانی کا بحران موجود رہتا ہے اب جبکہ دریائے سندھ میں تمام نہریں بند کردی جائیں گی اور بیراج کے تمام دروازے کھول دیئے جائیں گے تو پانی کی سطح انتہائی کم ہو کر رہ جائے گی ایسے میں پانی کے بحران کو ختم کر نے کی متعلقہ ادارے کوئی خاطرخواہ امیدیں وابستہ نہیں ہیں۔
تازہ ترین