• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شیخ الاسلام طاہر القادری… تحریر:مولانا بوستان القادری…برمنگھم

دنیائے اسلام کی نابغہ روزگار شخصیت شیخ الاسلام پروفیسر ڈاکٹر محمد طاہر القادری9جنوری کو مرکزی جامع مسجد گھمگول شریف برمنگھم میں رحمت اللعالمینؐکے حوالہ سے عالمی امن کانفرنس سے حالات حاضرہ اور دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے ناسور کے حوالے سے خطاب کریں گے۔ دہشت گردی نے پوری دنیا میں بے سکونی کی فضاقائم کررکھی ہے اور بالخصوص مسلم دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے اور ناک میں دم کر رکھا ہے امن عامہ کو سکون بخشنے حالات اور واقعات پر قابو پانے کے اقدامات کی اشد ضرورت محسوس کی جارہی تھی۔ مرکزی جماعت اہلسنت برطانیہ کے منتظمین جن میں علامہ سید زاہد حسین رضوی، پیر دلاور حسین، مفتی فضل احمد قادری، مفتی اختر القادری اورمعروف مذہبی سکالرعلامہ احمد نثاربیگ قادری اور دیگر اراکین ومعاونین شامل ہیں نے وقت کی ایک ضرورت اور تقاضہ وقت کو پورا کرنے کے لئے ایک عظیم الشان عالمی امن کانفرنس رحمت اللعالمین ؐکے نام سے منعقد کرنے کا اہتمام کیا جس کے لئے حالات حاضرہ پر گہری نظر رکھنے والےبے مثل سکالرپروفیسر ڈاکٹر محمد طاہر القادری کو مدعو کیا جو پہلے سے ہی دہشت گردی کے قلع قمع کے لئے بہت زیادہ کام کرچکے ہیں،کئی کتابیں ترتیب دے چکے ہیں خاص طورپر Fatwa on Islamic Extremismsقابل ذکر ہے، جو حکومتی اور نیم حکومتی اداروں کے لئے مفید ثابت ہورہا ہے۔انگلش زبان کا یہ لٹریچر جہاں غیر مسلموں کے علم میں اضافہ کا باعث بن رہا ہے۔ وہاں نوجوان مسلم سکالرز کے لئے معلومات کا ایک اہم ذریعہ ہے۔مسلمان بالخصوص یورپ کا مسلمان ڈاکٹر طاہر القادری کو ہدیہ تحسین و سلام پیش کرتا ہے کہ ناسازی طبع اورگونا گو مصروفیات سے وقت نکال کرکانفرنس میں خطاب کے لئے تشریف لارہےہیں،ہم جماعت اہلسنت برطانیہ کے منتظمین کے شکر گزار ہیں جنہوں نے ایک عظیم الشان اور دور رس نتائج کی حامل کانفرنس کا اہتمام کیا۔ کنفیڈریشن آف سنی مساجد مڈلینڈز برطانیہ جو اپنے وسیع تر تنظیمی حلقہ جماعت اور دوسری ہم عصرتنظیموں،مساجد اور اسلامک انسٹیٹیوٹ آف مڈلینڈ زشامل ہیں کے صدر راجہ سلیم اختر ناظم اعلی راقم الحروف اور شرعی علامہ بورڈ کے چیئرمین مفسر قرآن متعدد کتابوں کے مصنف علامہ مفتی عبدالرسول منصور الازہری اور دیگر علما وناظمین مساجد کی کثیر تعداد جہاں مرکزی جماعت اہلسنت برطانیہ کو ہدیہ تحسین پیش کرتی ہے وہاںڈاکٹر طاہر القادری کی برطانیہ آمد کا خیر مقدم اورپر جوش استقبال کے لئے بھرپور اہتمام اور تعاون بھی کرے گی اور دورہ کو کامیاب بنائے گی۔ ڈاکٹر طاہر القادری ایک عالم دین کی حیثیت سے پوری دنیا میں مسلمہ حیثیت رکھتے ہیں۔درس وتدریس اور تصنیف وتالیف کی مصروفیات کے ساتھ انہوںنے اصلاح معاشرہ پر بھی بھرپور توجہ مبذول کررکھی ہےاور سماج کی نبض ہاتھ رکھ کر بین الاقوامی سطح پر انسانیت کے مسائل کے حل کے لئے کوششیں کررہے ہیں۔ اور وہ اپنی اصلاحی تحریک منہاج القرآن کے ذریعے ملت اسلامیہ اور انسانیت کی تعمیر وترقی اور مذہبی سماجی معاشی سیاسی علمی فکری روحانی اور اعتقادی زندگی کے احوال وکوائف کا گہرا تجزیہ کررہے ہیں اور انسانیت اور مسلمانوں کی انفرادی واجتماعی زندگی کے امراض کی نشاندہی کرکے ان کا کامیاب علاج تجویز کررہے ہیں بلکہ ملت اسلامیہ کے مسائل کے حل کے لئے چند تدابیر بھی سمجھاتے ہیں۔پروفیسرطاہر القادری کسی خاص طبقہ کو اپنی توجہ کا مرکز نہیں بناتے بلکہ تمام مکاتب فکر کے لوگوں کی اصلاح کی کوشش کررہے ہیں اور تمام مکاتب فکر کے عقائد ونظریات کو قرآن وسنت کے ترازو میں تول کر توازن واعتدال کے راہ ہموار کررہے ہیں۔ان کےخطابات کا انداز مناظرانہ اور مجادلانہ کی بجائے مصلحانہ اور خیر خواہا نہ ہےامت مسلمہ کے دونوں دھڑوں شیعہ سنی میں تصفیہ کروانے کیلئے بڑی اہمیت کے حامل ہیں۔ ان خطابات میں پروفیسر طاہر القادری نے امت مسلمہ کو عالمی سطح پر فرقہ وارانہ چپقلش سے بچانے کیلئے اور پوری دنیا میں مسلمانوں کو متحد کرنے کی کوشش کی ہے۔
ان خطابات میں شیعہ سنی اختلاف کی وجوہ وعلل واسباب کو نہایت منصفانہ ، عادلانہ اور محققانہ انداز میں بیان کیا گیاہے اور لاینحل گتھیوں کو سلجھایا ہے۔ صحابہؓ واہلبیت کے باہمی تعلقات اور رشتہ داریوں کے حوالے سےیہ خطابات اپنی مثال آپ ہیں،الغرض شان اہلبیتؓ ، شان صحابہؓ اور پھر ان مقدس شخصیات پر ہونے والے اعتراضات کے جوابات جس انداز میں دیئے ہیں یہ تمام شیعہ سنی لوگوں کے لئے ایک رہنما کی حیثیت رکھتے ہیں۔ڈاکٹر طاہر القادری نے اہلسنت کے عقائد ونظریات کا جس محققانہ مصلحانہ اور مجدوانہ شان کے ساتھ دفاع کیا ہے اس پر ہم تمام سنی علما وآئمہ ناظمین مساجدہدیہ عقیدت پیش کرتے ہیں۔ انہوںنے تمام علماء اہلسنت کا سرفخر سے بلند کردیا۔
تازہ ترین