اوکاڑہ(نمائندہ جنگ)ملٹری فارمز ،ضلعی انتظامیہ اور مزارعین میں طے پانے والے امن معاہدے کے بعد ایک اور بڑا بریک تھرو۔مزارعین کے ذمے ملٹری فارمز انتظامیہ کے واجب الادا کروڑوں روپے کے واجبات ختم کر دئیے گئے۔مزارعین کے بچے بچیوں کو تعلیمی سہولیات دینے کے لئے فارمز انتظامیہ پک اینڈ ڈراپ بس سروس شروع کرے گی۔تفصیلات کے مطابق کم و بیش16سالوں کے بعد ملٹری فارمز اوکاڑہ کی انتظامیہ ،ضلعی انتظامیہ اور مزارعین کے مابین طے پانے والے امن معاہدے کے تحت ملٹری فارمز اوکاڑہ کی زمینوں کے وہ واجبات جومزارعین نے 1999سے ملٹری فارمز انتظامیہ کو ادا کرنے تھے ، ختم کر دئیے گئے ہیں۔ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر اوکاڑہ محمد فیصل رانا نے واجبات ختم کئے جانے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ مزارعین کو قانون پسندی اور قانون پر عمل داری کے قومی دھارے میں شامل کرنے کے لئے یہ تمام واجبات ختم کر دئیے گئے ہیں۔امن معاہدے کے تحت بٹائی سسٹم کی روشنی میں جو زمین1999میں جس کے پاس تھی وہ اسی کے پاس ہی رہے گی۔ جبکہ بٹائی سسٹم کے تحت مزارعین کی موروثی گرداوری کے تحت اندراج بھی بحال ہو گیا ہے۔ڈی پی او نے بتایا کہ ملٹری فارمز انتظامیہ نے مزارع دیہاتوں میں تعلیم کو عام کرنے کے لئے ابتدائی طور پر تمام مزارع دیہاتوں میں ایک ایسی بس سروس شروع کرنے کا پلان بنایا ہے جو قصبات سے مزارعین کے بچے بچیوں کو اوکاڑہ کے تعلیمی اداروں میں پک اینڈ ڈراپ کی سہولت دے گی۔انہوں نے کہا کہ مزارعین کے قصبات میں پاک فوج کی میڈیکل کور کے میڈیکل کیمپ لگائے جائیں گے۔ڈی پی او نے مزارعین کے خلاف مقدمات کے حوالے سے بتایا کہ میرٹ اور صرف میرٹ کی بنیاد پر جھوٹے مقدمات خارج کر دئیے جائیں گے۔