کراچی(اسٹاف رپورٹر) قومی انڈر 18 ہاکی ٹیم کے تربیتی کیمپ منگل سے جوہر ٹاؤن ہاکی ا سٹیڈیم لاہور میں شروع ہورہا ہے ۔جس میں کھلاڑیوں کو دومختلف سیشن میں ٹرینگ دی جائے گی ۔کیمپ پہلے اسلام آباد کے نصیر بندہ ہاکی اسٹیڈیم میں لگایا جاناتھا تاہم اسٹیڈیم کی ٹرف خراب اور وہاں مختلف کھیلوں کے کیمپ لگے ہونے کی وجہ سے کھلاڑیوں کے قیام کے لئے جگہ دستیاب نہیں ہونے کی وجہ سے کیمپ لاہور منتقل کردیا گیاکیمپ کمانڈنٹ و ہیڈ کوچ کامران اشرف نے بتایا کہ کیمپ کےلئے 44 ممکنہ کھلاڑیوں کے ناموں کا اعلان کیا گیا ہے اور ان کھلاڑیوں کو تین مرحلوں میں ٹریننگ دی جائے گی۔ پہلے مرحلے میں لگائے جانے والے تربیتی کیمپ میں صبح شام کے دو مختلف سیشن میں کھلاڑیوں کی بنیادی ا سکلز اور فزیکل فٹنس پر زور دیا جائے گا اور اس کے بعد دیگر مرحلوں میں ان کھیل کے دوسرے شعبوں پر کام کیا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ جونیئر ٹیم کو مستقبل میں ہونے والے جونیئر ورلڈ کپ کے لئے تیار کیا جارہا ہے اور اگلا جونیئر ورلڈ کپ 2020 میں ہوگا اور ہمارے پاس اس کی تیاری کے لئے مناسب وقت ہے۔ اگلے جونیئر ورلڈ کپ تک قومی جونیئر ہاکی ٹیم کی تیار ی مکمل ہو جائے گی اور یہ ورلڈ کپ جیتنے کی پوزیشن میں ہوگی ۔ کامران اشرف نے کہا کہ بھارت کی ٹیم نے ہاکی لیگ کے انعقاد سے اپنی ہاکی کو بہتر بنایا ہے جس کا نتیجہ ان کے جونیئر ورلڈ کپ کے جیتنے کی صورت میں آیا ہے اور مجھے پوری امید ہے کہ پاکستا ن میں بھی ہاکی لیگ جلد ہی شروع ہوگی اور ہمارے کھلاڑیوں کو بھی اس کا بھرپور فائدہ ملے گا۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان ہاکی فیڈریشن کو ملک میں ہاکی لیگ کے انعقاد کی اہمیت کا پوری طرح احساس ہے اور گزشتہ سال وہ پاکستان میں ہاکی لیگ کا انعقا د کروانا چاہتی تھی لیکن این او سی نہ ملنے سے ہاکی لیگ کا انعقاد نہ ہوسکا لیکن اب امید کی جارہی ہے کہ اپریل مئی میں پی ایچ ایف کو ہاکی لیگ کے انعقاد کے لئے این او سی مل جائے گا اور ہاکی کے کھیل میں نئی جان پڑ جائے گی۔ کامران اشرف نے کہا کہ ہاکی کی دنیا میں اس وقت کوئی بھی ٹیم کمزور نہیں ہے۔ ہر ٹیم بھرپور تیار ی اور پلاننگ کے ساتھ گراؤنڈ میں آتی ہے۔ جونیئر کھلاڑیوں کی بنیادی اسکلز اور فٹنس پر زیادہ زور دیا جارہا ہے تاکہ انٹرنیشنل ایونٹس میں انہیں دقت کا سامنا نہ کرنا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ہاکی فیڈریشن کے موجودہ عہدیداران اور حکومت ملک میں ہاکی کے کھیل کے فروغ کے لئے سنجیدہ ہیں اور ان کی طرف سے کئے جانے والے اقدامات کے مثبت نتائج سامنے آنا شروع ہوگئے ہیں اور مستقبل میں قومی ہاکی میں مزید بہتری آئے گی۔