• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

صوابی میں ائرفورس یونیورسٹی کا قیام ،اراضی پرترقیاتی کام روک دیا گیا

پشاور(نیوزرپورٹر)پشاورہائی کورٹ کے جسٹس وقاراحمدسیٹھ اورجسٹس لعل جان خٹک پرمشتمل دورکنی بنچ نے صوابی میں ائرفورس یونیورسٹی کے قیام کیلئے ایک ہزار کنال اراضی  کامعاوضہ ادا نہ کرنے پرکمشنر پشاورڈویژن ٗ ڈی سی اوراسسٹنٹ کمشنرصوابی سے جواب مانگ لیا جبکہ اراضی پرترقیاتی کام روک دیا ۔ ایازخان ایڈوکیٹ کی وساطت سے  موضع نبی مالکان شاملات دیہہ چھوٹالاہور صوابی کے 33نمائندوں و مالکان رحیم داد ٗ ظاہرخان اورعنایت اللہ وغیرہ کی جانب سے دائر رٹ  میں خیبر پختونخوا حکومت بذریعہ سینئرممبربورڈ ٗ کمشنرپشاورڈویژن اورڈی سی صوابی کو فریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیا گیا  کہ صوبائی حکومت نے صوابی میں ائرفورس یونیورسٹی کے قیام کافیصلہ کیااس مقصد کے لئے سپیکرخیبرپختونخواسمبلی اسد قیصرکی ایماء پراراضی کے حصول کے لئے قانونی راستہ اختیار نہیں کیاگیا رٹ میں مزید بتایا گیاہے کہ منصوبے کیلئے ایک ہزار کنال اراضی حاصل کی گئی ہے تاہم اراضی کے حصول کیلئے جوطریقہ کار اپنایا گیا ہے وہ غیرقانونی ا ورغیرآئینی ہے کیونکہ بذریعہ انتقال نمبر1372تعداد ایک ہزار کنال بحق پاکستان ائرفورس یونیورسٹی غلط ہے مذکورہ انتقال منسوخ کیاجائے کیونکہ سپیکرصوبائی اسمبلی اسدقیصر اوران کے رفقاء کی ایماء پر محکمہ مال نے اراضی زبردستی بلامعاوضہ حاصل کی ہے جبکہ قانونی طورپراراضی کے حصول کے لئے لینڈایکوزیشن کے قوانین کااطلاق ہوگا جس کے تحت پہلے سیکشن 4کانفاذ ہوگااوراس کے بعد اراضی کاایوارڈ ہوگا اوراراضی کے مالکان کو باقاعدہ طور پر ادائیگی کے بعد اس کی منتقلی کی جائے گی ۔
تازہ ترین