• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چیف لیگل ایڈوائزر بیرون ملک دہشت گردوں پر حملے کیلئے قانونی بنیادوں کا تعین کرینگے

لندن (جنگ نیوز) برطانیہ کے چیف لیگل ایڈوائزر پہلی بار بیرون ملک مشتبہ دہشت گردوں کے خلاف فوجی حملوں کے لئے حکومت کی قانونی بنیادوں کا تعین کریں گے۔ اٹارنی جنرل جریمی رائٹ بعدازاں اپنی تقریر میں کہیں گے کہ یہ انتہائی اہم ہے کہ جدید خطرات سے نمٹنے کے لئے بین الاقوامی قانون کی پاسداری کی جائے۔ ستمبر2015ء میں ڈیوڈ کیمرون نے بتایا تھا کہ رائل ایئر فورس کے ڈرون سے شام میں دو برطانوی جہادی ہلاک ہوگئے ہیں۔ جریمی رائٹ اس امر پر زور دیں گے کہ یہ ضروری یہ کہ برطانیہ اپنے دفاع میں مہلک فورس تعینات کرے۔ وہ یہ دلیل بھی دیں گے کہ ’’بدلتے ہوئے وقت‘‘ کے ساتھ قانون میں بھی تبدیلی کی جائے۔ وہ کہیں گے کہ ٹیکنالوجی نے دہشت گردوں کے لئے ’’آسانی پیدا کردی ہے‘‘ کہ وہ حملے کریں۔ یہ تقریر ستمبر2015ء میں دو برطانویوں کارڈیف کے ریاض خان اور ابرڈین کے روح الامین کی داعش کے زیر قبضہ علاقہ رقہ میں آر اے ایف ڈرون حملے میں ہلاکت کے بعد ہوگی۔ ارکان پارلیمنٹ اور پیرز نے وزراء پر زور دیا تھا کہ اس طرز کا حملہ کرنے کے لئے قانونی بنیاد کی وضاحت کی جائے۔ جریمی رائٹ مزید کہیں گے کہ یہ حکومت کا بنیادی فرض ہے کہ وہ اپنے شہریوں کی زندگیوں کو تحفظ دے۔ حکومت صرف ایسی جگہ مہلک قوت استعمال کرسکتی ہے جہاں ایسا کرنے کے لئے ایک واضح قانونی بنیاد موجود ہو۔ برطانیہ میں بین الاقوامی دہشت گردی کے لئے خطرے کی آفیشل سطح دو سال سے زائد عرصہ سے ’’شدید‘‘ پر رکھی گئی ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ حملہ ’’انتہائی حد تک ممکن ہے‘‘ مگر ’’لازمی‘‘ نہیں۔ دریں اثنا برطانیہ کی سیکورٹی سروسز اور کائونٹر ٹیررازم یونٹ گزشتہ دو برسوں میں کم از کم10حملے روکنے میں ناکام رہے ہیں۔
تازہ ترین