نارووال( محمد صالح ظافر/ خصوصی تجزیہ نگار) وزیراعظم نواز شریف ترقیاتی اور فلاحی منصوبوں کی پیشرفت کے سلسلے میں جمعرات کو سرحدی شہر نارووال کے دورے پر آئے تو انہوں نے نادار افراد کیلئے وزیراعظم کے صحت پروگرام کا اجرا کیا جس سے اس ضلع کے ایک لاکھ ساٹھ ہزار افراد کو اس پروگرام سے استفادے کا موقع ملے گا۔ اس طرح صوبے کے 23 اضلاع کو اس شاندار اسکیم کے دائرے میں شامل کر لیا گیا ہے۔اس موقع پر وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ پاکستان ہمارا گھر ہے ،اندھیرے کو روشنی سے شکست دینگے،آئندہ سال تک لوڈ شیڈنگ قصہ پارینہ بن جائے گی، نارووال پہنچنے پر نواز شریف کا استقبال ترقیات، منصوبہ بندی اور اصلاحات کے وفاقی وزیر پروفیسر احسن اقبال انکے جواں سال صاحبزادے چیئرمین ضلع کونسل احمد اقبال، وزیر مملکت سائرہ افضل تارڑ، رکن قومی اسمبلی چوہدری دانیال عزیز، پنجاب کی وزیر خزانہ ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا، وزیر صحت سلمان رفیق، سیکرٹری صحت سید نجم شاہ، چیف سیکرٹری کیپٹن زاہد سعید اور عمائدین شہر کی بڑی تعداد نے کیا ۔ اس موقع پر شہر کو دل آویز اور رنگا رنگ خیر مقدمی بینرز سے سجایا گیا تھا وزیراعظم کے تقریب گاہ میں پہنچنے پر قومی ترانہ بجایا گیا ، وزیراعظم نے قبل ازیں احمد اقبال کو گلے لگا کر چیئرمین ضلع کونسل بننے پر مبارکباد دی ، وزیراعظم نواز شریف ان دنوں زور و شور سے نئے ترقیاتی منصوبوں کی داغ بیل ڈالنے اور تکمیل شدہ منصوبوں کا افتتاح کرنے میں منہمک ہیں وہ چنیدہ شہریوں کے پرجوش اجتماع سے خطاب کرنے کیلئے آئے تو وہ تادیر انسانی ہمدردی کی بنیاد پر استوار شدہ حکومتی منصوبوں کا ذکر کرتے رہے اور صاف دکھائی دے رہا تھا کہ وہ قومی سیاست پر لب کشائی نہیں کرینگے لیکن اپنی گفتگو کے اس حصے کے آخر میں ایک جملے سے ان کی تقریر سیاسی پٹڑی پر چڑھ گئی جب انہوں نے اپنی حکومت کی کارکردگی کا اجمالی جائزہ سمیٹنا چاہا کہ ان کا اس پر خیال حکومتی کوششوں کی راہ میں روڑے اٹکانے والوں کی جانب مڑ گیا۔ ابتدا میں وزیراعظم نے کہا کہ میں بہت خوش ہوں کہ ایک نیک مقصد کیلئے نارووال آیا ہوں اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتا ہوں کہ ہم جیسے ناچیز بندوں سے اپنی مخلوق کی خدمت کا کام لے رہا ہے کسی کے کام آنے سے جو خوشی ملتی ہے اس کا تصور نہیں کیا جا سکتا ہے ، انہوں نے کہا کہ سیاسی مقاصد کیلئے آمد و رفت ہوتی رہتی ہے وزیراعظم نے وعدہ کیا کہ وہ سیاسی گفتگو کرنے کیلئے دوبارہ نارووال آئیں گے پھر کھل کر سیاست پر اظہار خیال کرینگے ۔ انہوں نے بتایا کہ مجھے ہمیشہ سے خواہش تھی کہ جو لوگ علاج معالجہ تو درکنار اسپتال پہنچنے کیلئے جن کے پاس رقم نہیں ہوتی حکومت ان کی مدد گار بنے۔ مریم نواز شریف جو وزیراعظم کے قومی صحت پروگرام کی روح رواں ہیں اسکے اجرا کی تقریباً سبھی تقاریب میں موجود رہیں وہ نارووال نہ آسکیں تاہم وزیراعظم سمیت سبھی شخصیات نے انہیں یاد کیا اور انکی خدمات کو بہترین لفظوں میں سراہا۔ وزیراعظم نے بتایا کہ مریم نواز شریف کی اس پروگرام میں دلچسپی کا یہ عالم ہے کہ وہ اس سے استفادہ کرنے کے خواہاں اور اسکی بدولت صحت کی دولت سے مالا مال ہونے والوں سے دن رات رابطے میں رہتی ہیں ، انہوں نے مریم نواز کے بتائے بعض واقعات سنائے جن میں اس اسکیم کی بدولت صحت یاب افراد کی روداد کا احوال تھا۔ وزیراعظم نے بتایا کہ بعض موذی امراض ایسی ہوتی ہیں کہ گھر کا کفیل ان میں مبتلا ہو جائے تو پورا گھر اجڑ جاتا ہے ، نواز شریف نے جس انداز میں واقعات بیان کئے ان سے اندازہ ہو رہا ہے تھا کہ وہ زندگی کے تلخ حقائق اور کچلے طبقات کے حالات سے کس طور پر بخوبی آگاہ ہیں، وزیراعظم نے اس عز م کا اظہار کیا کہ جن گھروں میں روشنی کا چراغ بجھ گیا ہے اسے روشن کرنا ہے ۔ وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ پاکستان ہمارا گھر ہے اس میں بسنے والا ہر شخص ہمارے کنبے کے فرد کی طرح ہے ہم ایک دوسرے کا ہاتھ تھام کر آگے بڑھیں گے ہر اندھیرے کو روشنی سے شکست دینگے۔ نواز شریف نے یاد دلایا کہ موجودہ حکومت کے آنے سے پہلے سولہ سولہ اور اٹھارہ اٹھارہ گھنٹے بجلی کی لوڈشیڈنگ ہوتی تھی جسکے باعث جلائو گھیرائو ہو رہا تھا حکومت نے ساڑھے تین سال میں اس کا بڑی حد تک قلع قمع کر دیا ہے اور آئندہ سال تک لوڈشیڈنگ قصہ پارینہ بن جائے گی دہشت گردی کی کمر توڑ دی گئی ہے اور اب یہ دم توڑ رہی ہے ، پاکستان کو اللہ تعالیٰ نظر بد سے بچائے اب اچھی خبریں آرہی ہیں ، وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ بعض لوگ الزام عائد کرتے ہیں کہ سیاستدان جھوٹ بولتے ہیں حالانکہ چند ایسے ہیں ان میں سے ایک تو روزانہ ہی جھوٹ بولتا ہے وہ اس میں ہر گز ناغہ نہیں کرتا حالانکہ منگل اور بدھ کو گوشت کا بھی ناغہ ہوتا ہے ۔ وہ اس غلیظ اور بے بنیاد الزامات پر مبنی جھوٹ بولتا ہے کہ آدمی سر پکڑ کر بیٹھ جاتا ہے الزام تراشی اور بہتان تراشی میں سب کچھ بھول جاتا ہے ، وزیراعظم نے کہا کہ قوم کے دکھوں کا مداوا کرنے میں ایسے سیاستدانوں کو ہماری مدد کرنا چاہئے اگر وہ اس میں ہاتھ نہیں بٹانا چاہتے تو کم از کم ملک کی اقتصادی اور ہمہ گیر ترقی میں رکاوٹ تونہ ڈالیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان میں ترقی کیلئے بنچ مارک عبور ہو رہے ہیں، اس سال شرح نمو پانچ اعشاریہ پانچ سے تجاوز کر جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے خلاف نت نئے شوشے چھوڑے جاتے ہیں عوام کے کان ایسے لوگوں کے جھوٹ سن سن کر پک گئے ہیں وہ ان سے عاجز آچکے ہیں، اب وہ مرحلہ آگیا ہے کہ لوگ ان کی گفتگو سننا ہی بند کر دینگے کیونکہ انہیں اندیشہ ہے کہ بیمار ذہن والے دوسروں کو بھی بیمار نہ کر دیں۔ انہوں نے یقین دلایا کہ ہم عوام کی اسی جذبے سے خدمت جاری رکھیں گے وزیراعظم نے زبردست تالیوں کی گونج میں نارووال کیلئے موٹر وے تعمیر کرنے کا اعلان کیا جو نارووال سے بدو ملہی جائے گی وہاں سے اسے کالا شاہ کاکو سے ملایا جائے گا اس طرح نارووال اور لاہور کا فاصلہ پینتالیس منٹ کا رہ جائے گا ۔ وزیراعظم نے اسے اپنے دورے کا اضافی تحفہ قرار دیا۔